نئی دہلی :ایک طرف شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہروں کی علامت بن چکے شاہین باغ مظاہرہ کو آج دو ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔وہیں دوسری طرف شاہین باغ سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ تازہ معلومات کے مطابق شاہین باغ کے مظاہرین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 16 فروری یعنی اتوار کے روزمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کر اپنی بات انک ے سامنے رکھیں گے اورمظاہرہ کے آگے کے منصوبوں پر کچھ بات چیت ہوگی۔
شاہین باغ کی مظاہرین خواتین کا کہنا ہے کہ وہ کل دوپہر 2 بجے امت شاہ سے ملنے جائیں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے بلانے سے وزیر داخلہ اور وزیر اعظم مودی شاہین باغ نہیں آئے لیکن ہماری حکومت سے ہمیں ملنے کے لئے 3 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ ہم سب کل امت شاہ سے ملنے ضرور جائیں گے ۔
شاہین باغ کے مظاہرین کا بنیادی مطالبہ شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا بتایا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس ملاقات کو لے کر وزیر داخلہ کے دفتر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ایسی کسی ملاقات کے لئے مظاہرین کی جانب سے اب تک کوئی عرضی نہیں ملی ہے
کئی الیکٹرانک میڈیا پر امت شاہ اور شاہین باغ کے مظاہرین کی ممکنہ ملاقات سے متعلق خبریں چل رہی ہیں اور کچھ نیوز چینل پر یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ امت شاہ نے خود شاہین باغ کے مظاہرین سے ملاقات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ حالانکہ اس پورے معاملے پر تذبذب کا ماحول برقرار ہے اور شاہین باغ کے کچھ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک سب کچھ فائنل نہیں ہوا ہے
آپ کو بتا دیں کہ شاہین باغ میں دسمبر سے ہی دھرنے پر بیٹھی خواتین سی اے اے کے ساتھ ہی این آر سی اور این پی آر کی بھی مخالفت کر رہی ہیں۔ اس مظاہرے کو 60 دن سے بھی زیادہ ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی حل نہیں نکلا ہے۔
غور طلب ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اگلے تین دن میں سی اے اے کو لے کر کوئی بھی ان سے آکر ملاقات کر سکتا ہے۔ شاہ نے کہا تھا کہ جس کسی کو بھی سی اے اے کو لے کر اعتراض ہے، وہ ان سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔