National News

افغانستان کی پچھلی سرکار کے کئی عہدیداروں،خفیہ ایجنسی دفتر پر مارے گئے چھاپے ضبط کیا سونااور12.3 لاکھ امریکی ڈالر

افغانستان کی پچھلی سرکار کے کئی عہدیداروں،خفیہ ایجنسی دفتر پر مارے گئے چھاپے ضبط کیا سونااور12.3 لاکھ امریکی ڈالر

کابل: طالبان نے ضبط شدہ 12.3 لاکھ امریکی ڈالر اور سونا ملک کے مرکزی بنک 'دی افغانستان بنک' (ڈی اے بی) کے حوالے کر دیا ہے ۔ بنک نے ویروارکو جاری کردہ ایک بیان میں یہ اطلاع دی ہے ۔بنک نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ طالبان کو بنک کے سابق انتظامیہ کے عہدیداروں کی رہائش گاہوں اور سابق حکومت کی خفیہ ایجنسی کے مقامی دفاتر سے برآمد ہونے والی نقدی اور سونے کی چھڑوں کو واپس کر دیا ہے ۔

بیان میں کہا گیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے حکام نے اثاثے قومی خزانے کے حوالے کر کے شفافیت کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ 15 اگست کو طالبان کی جانب سے دارالحکومت کابل پر قبضہ کرنے کے بعد 7 ستمبر کو ایک نگران حکومت تشکیل دی گئی اور افغان مرکزی بنک میں کئی نگران وزرا اور ایک نگراں گورنر مقرر کئے گئے ۔یو این آئی  نے ڈان کی ایک رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ طالبان کو افغانستان میں عبوری حکومت قائم کئے ایک ماہ کا وقت گزر چکا ہے اسے مالی بحران میں شدت آرہی ہے ۔بیشتر سرکاری ملازمین تاحال اپنے دفاتر واپس نہیں آئے ہیں اور تنخواہوں کی ادائیگی پہلے ہی کئی ماہ سے زیر التوا ہے ۔

اگر کسی کے پاس معقول رقوم بنکمیں ہے تو وہ یومیہ 200 ڈالر  سے زائد نقد حاصل نہیں کرسکتا جبکہ رقم کو بنک سے نکالنے کے لئے طویل قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے اور جس میں غیرمعمولی خرچ ہوتا ہے ۔ نقد رقم کے لئے ویسٹرن یونین اور منی گرام جانے والے متعدد افراد نے شکایت کی کہ انہوں نے متعدد شاخوں کے چکر لگائے لیکن کہیں بھی نقد رقم موجود نہیں ہے ۔بنک نے ملک میں تمام لین دین مقامی کرنسی میں کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
 



Comments


Scroll to Top