National News

سپریم  کورٹ نے اشتعال انگیز تقاریر کے سبھی ریکارڈ ہائی کورٹ کو کئے ٹرانسفر، جمعہ کو ہوگی سماعت

سپریم  کورٹ نے اشتعال انگیز تقاریر کے سبھی ریکارڈ ہائی کورٹ کو کئے ٹرانسفر، جمعہ کو ہوگی سماعت

نئی دہلی: بی جے پی رہنماؤں انوراگ ٹھاکر ، کپل مشرا   اور پرویش ورما کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ کورٹ نے ان رہنماؤں کی اشتعال انگیز تقاریر کے ریکارڈ دلی ہائی کورٹ کو ٹرانسفر کر دئیے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کو ہدایت دی کہ وہ جمعہ کو اس معاملہ کی سماعت کرے۔ 
بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر کرنے والے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے معاملے کو 13 اپریل تک ملتوی کر دیا تھا ، لیکن عدالت عظمی کی آج کی ہدایت کے بعد شنوائی اب جمعہ کو ہوگی ۔

https://twitter.com/ANI/status/1235107309430267904?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1235107309430267904&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-sc-transfers-all-records-of-hate-speech-to-delhi-high-court-hearing-will-be-on-friday-na-295642.html
سپریم کورٹ نے اس سے پہلے بی جے پی لیڈران کپل مشرا، پرویش ورما اور انوراگ ٹھاکر کے خلاف عرضی دائر کرنے والے سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر کو ان کے بیان کے لئے سخت پھٹکار لگائی۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی بینچ نے کوئی بھی حکم دینے سے پہلے عرضی گزار ہرش مندر کے بیان کا ہی ٹرانسکرپشن مانگا۔ مندر نے پہلے کہا تھا کہ سپریم کورٹ پر بھروسہ نہیں ہے، پھر بھی ہم وہاں جا رہے ہیں۔
کورٹ نے کہا کہ ہم ہرش مندر کو نہیں سنیں گے۔ صرف کالن گونجالیوس کو سنیں گے۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت کی بینچ نے دہلی فسادات کا شکار عرضی گزاروں کے وکیل کولن گونجالوس کو کہا کہ کچھ سیاسی لیڈروں کے نام دہلی ہائی کورٹ کوبتائے گئے تاکہ وہ(ہائی کورٹ) امن کی بحالی کے امکانات ڈھونڈنے پر غور کرے ۔ 
بتا دیں کہ سینئر وکیل کالن گونجالیوس فساد زدگان کی طرف سے کورٹ میں پیش ہوئے ہیں۔ کورٹ نے مندر کے بیان پر صفائی بھی مانگی ہے۔اس دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی شکایت پر عدالت کے خلاف تبصرہ کرنے کے سلسلے میں ایک درخواست گزار ہرش مندر سے کہا گیاکہ وہ جمعہ تک جواب داخل کرے۔ 



Comments


Scroll to Top