National News

یوکرین کی ٹارگٹ کلنگ، کار بم دھماکے میں روسی فوج کے سینئر جنرل ہلاک

یوکرین کی ٹارگٹ کلنگ، کار بم دھماکے میں روسی فوج کے سینئر جنرل ہلاک

انٹرنیشنل ڈیسک: روس کی راجدھانی ماسکو میں پیر کے روز ہونے والے ایک شدید کار بم دھماکے میں روسی فوج کے سینئر افسر لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف کی موت ہو گئی۔ روسی تحقیقاتی ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکہ گاڑی کے نیچے لگائے گئے دھماکہ خیز آلے کی وجہ سے ہوا اور اسے ایک منصوبہ بند ہدفی قتل سمجھا جا رہا ہے۔ روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دھماکہ ماسکو کے جنوبی علاقے میں ہوا، جس میں قریب کھڑی کئی گاڑیاں بھی نقصان زدہ ہو گئیں۔ ابتدائی رپورٹس میں ڈرائیور کے شدید زخمی ہونے کی بات کہی گئی تھی، لیکن بعد میں حکام نے تصدیق کی کہ مرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ روسی جنرل اسٹاف میں آپریشنل ٹریننگ شعبے کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف تھے۔


روس کی انویسٹیگیٹو کمیٹی نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد جان بوجھ کر کار کے نیچے لگایا گیا تھا، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حملہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ تحقیقاتی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ اس معاملے میں قتل کے پیچھے غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے کردار سمیت تمام ممکنہ پہلووں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں روسی حکام نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ حملے کا ایک ممکنہ پہلو یوکرینی خفیہ ایجنسیوں سے جڑا ہو سکتا ہے۔ روسی فریق کا دعویٰ ہے کہ اس سے پہلے بھی یوکرین پر روس کے اندر دھماکہ خیز حملوں کے ذریعے سینئر حکام اور عوامی شخصیات کو نشانہ بنانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی اسی طرح کے ایک واقعے میں الیکٹرک اسکوٹر میں چھپائے گئے بم سے روسی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف، جو نیوکلیئر، کیمیکل اور بایولوجیکل ڈیفنس فورسز کے کمانڈر تھے، اپنے ساتھی سمیت مارے گئے تھے۔


اس حملے کو بھی روسی تفتیش کاروں نے یوکرینی آپریشن قرار دیا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل فانیل سروارووف کے فوجی کیریئر پر نظر ڈالیں تو وہ ایک تجربہ کار اور پیشہ ور فوجی افسر تھے۔ انہوں نے 1990 کی دہائی کے آخر اور 2000 کے ابتدائی برسوں میں جنوبی روس میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم کردار ادا کیا تھا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق، انہیں 2016 میں جنرل اسٹاف میں سینئر افسران کی تربیت اور اسٹریٹجک مشقوں کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، سروارووف روس کی شام میں فوجی تعیناتی سے بھی وابستہ رہے تھے۔ ان کی عمر 56 برس تھی۔ ان کی موت نے روس کے اندر سکیورٹی حالات اور یوکرین جنگ سے جڑے اندرونی خطرات کے حوالے سے نئی تشویشیں پیدا کر دی ہیں۔



Comments


Scroll to Top