Latest News

روس نے جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی، یوکرین پر داغے 100 زائد ڈرون

روس نے جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی، یوکرین پر داغے 100 زائد ڈرون

انٹرنیشنل ڈیسک: کریملن کی جانب سے 30 دن کی غیر مشروط جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کیے جانے کے بعد روس نے رات گئے یوکرین پر سو سے زائد ڈرون فائر کیے ہیں۔ یوکرین کی فضائیہ نے پیر کو یہ  جانکاری دی۔ دریں اثنا، کریملن کی طرف سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اس ہفتے ترکمانستان میں آمنے سامنے امن مذاکرات کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے چیلنج پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ امریکی اور یورپی حکومتوں نے لڑائی کو روکنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔
گزشتہ تین سالوں سے جاری اس جنگ میں دونوں طرف سے ہزاروں فوجیوں کے ساتھ ساتھ 10 ہزار سے زائد یوکرینی شہری بھی مارے جا چکے ہیں۔ روس کی غاصب افواج نے یوکرین کے تقریبا بیس فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ ہفتے کے آخر میں سفارتی پیش رفت میں، روس نے امریکی اور یورپی رہنماؤں کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کر دیا لیکن جمعرات کو یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی پیشکش کی۔ یوکرین نے اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر مطالبہ کیا تھا کہ روس کے ساتھ امن مذاکرات سے قبل پیر سے جنگ بندی پر اتفاق کیا جائے۔ ماسکو نے مؤثر طریقے سے اس تجویز کو مسترد کر دیا اور اس کے بجائے استنبول میں براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اصرار کیا کہ یوکرین روسی پیشکش قبول کرے۔ زیلنسکی نے ایک قدم آگے بڑھ کر رہنماؤں کے درمیان ذاتی ملاقات کی پیشکش کر کے پوتن پر دباؤ ڈالا۔ 2022 میں، جنگ کے ابتدائی مہینوں میں، زیلنسکی نے بار بار روسی صدر کے ساتھ ذاتی ملاقات کا مطالبہ کیا لیکن انکار کر دیا گیا۔ پوتن  اور زیلنسکی 2019 میں صرف ایک بار ملے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان "گہری نفرت" نے امن کی کوششوں کو آگے بڑھانا مشکل بنا دیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top