National News

روس کے حملوں سے یوکرین میں بھاری تباہی ، زیلنسکی نے ٹرمپ سے مدد مانگی

روس کے حملوں سے یوکرین میں بھاری تباہی ، زیلنسکی نے ٹرمپ سے مدد مانگی

کیف: روس نے یوکرین کے توانائی پلانٹس پر سینکڑوں ڈرون اور درجنوں میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ حکام نے جمعرات کو یہ معلومات دی۔ اس دوران، یوکرین کے صدر زیلنسکی وائٹ ہاو¿س میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے مزید امریکی فضائی دفاعی نظام اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا مطالبہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
یوکرین کی قومی توانائی آپریٹر کمپنی، یوکرینرجو نے بتایا کہ ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد آٹھ یوکرینی علاقوں میں بجلی کاٹنی پڑی۔ ملک کی سب سے بڑی نجی توانائی کمپنی، ڈی ٹی ای کے نے دارالحکومت کیف میں بجلی بند ہونے کی اطلاع دی اور کہا کہ حملوں کے باعث اسے وسطی پولٹاوا علاقے میں قدرتی گیس کی نکاسی روکنی پڑی۔
زیلنسکی نے کہا کہ روس نے رات بھر میں یوکرین پر 300 سے زیادہ ڈرون اور 37 میزائل داغے۔ انہوں نے روس پر کلسٹر ہتھیاروں کے استعمال اور گرڈ کی مرمت میں مصروف ایمرجنسی کارکنوں اور انجینیئروں کو نشانہ بنانے کے لیے ایک ہی ہدف پر بار بار حملے کرنے کا الزام لگایا۔ زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر کہا، اس موسم میں، روسی ہر دن ہمارے توانائی ڈھانچے پر حملہ کر رہے ہیں۔ زیلنسکی جمعہ کو اوول آفس میں ٹرمپ کے ساتھ ملاقات سے پہلے جمعرات کو امریکہ پہنچنے کی امید ہے۔
کیف کے حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین امریکہ سے کروز میزائلیں، فضائی دفاعی نظام اور مشترکہ ڈرون پیداوار کا معاہدہ چاہتا ہے۔ زیلنسکی ماسکو پر سخت بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں بھی چاہتے ہیں۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ٹرمپ امریکہ کی قیادت میں جاری امن کوششوں میں جمود توڑنے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پوتن پر دباو¿ بڑھانے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔



Comments


Scroll to Top