چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے شہیدِ اعظم بھگت سنگھ کی نایاب ویڈیو فوٹیج حاصل کرنے میں ریاستی حکومت کی مدد کے لیے برطانیہ کے قانون دانوں سے حمایت کی اپیل کی ہے۔
اپنی سرکاری رہائش گاہ پر انگلینڈ اور ویلز کی بار کونسل کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت میں اس عظیم شہید کی کوئی بھی ویڈیو ریکارڈنگ دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معلومات کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کے پاس بھگت سنگھ کی نایاب ویڈیو فوٹیج، خاص طور پر ان کی گرفتاری اور مقدمے کی سماعت سے متعلق ویڈیوز موجود ہو سکتی ہیں۔
بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ یہ ویڈیوز پورے ہندوستانیوں کے لیے، خاص طور پر پنجابیوں کے لیے، انتہائی اہمیت رکھتی ہیں کیونکہ بھگت سنگھ سب کے دلوں میں بے پناہ عزت رکھتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت پہلے سے ہی ان ویڈیو فوٹیجز کو حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں ان سے تحریک حاصل کر سکیں۔
انہوں نے انگلینڈ اور ویلز کی بار کونسل سے اپیل کی کہ وہ شہید بھگت سنگھ کی شاندار وراثت کو نوجوانوں کے لیے تحریک کا ذریعہ بنانے کی اس انسانی اور عوامی فلاحی کوشش میں پنجاب حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس قومی اہمیت کے مسئلے کی پیروی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
ایک اور مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے برطانوی سرمایہ کاروں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کے لیے بار کونسل سے تعاون مانگا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، خوراک کی پراسیسنگ اور آٹوموبائل جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی وسیع امکانات موجود ہیں، جن سے سرمایہ کار بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
بھگونت سنگھ مان نے برطانوی سرمایہ کاروں کو آئندہ مارچ میں ہونے والی 'انوَیسٹ پنجاب کانفرنس' میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر انگلینڈ اور ویلز کی بار کونسل کی چیئر باربرا ملز کے سی، بار چیئر کی مشیر پرین ڈھلون-اسٹارکنگز، کنسلٹنٹ ملیشا چارلس، اور بیرسٹر 4 پی بی بلجندر بٹھ سمیت دیگر ارکان نے وزیر اعلیٰ کو مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے بھگونت سنگھ مان کی جانب سے ریاست کی معاشی ترقی اور عوامی فلاح کے لیے اٹھائے گئے اہم اقدامات کی بھی تعریف کی۔