انٹرنیشنل ڈیسک: سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے دوران شمالی ڈارفور کے الفشیر شہر سے ایک خوفناک قتل عام کی خبر سامنے آئی ہے۔ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے لڑاکوؤں پر تقریباً دو سو نہتے شہریوں کو گھیر کر ایک تالاب کے قریب لے جا کر گولی مارنے کا الزام لگا ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر سوڈان میں نسل پر مبنی بدلے کی ہلاکتوں کے خدشات کو گہرا کر دیا ہے۔
عینی شاہد کی کہانی: نسلی گالی اور قتل
اس خوفناک حملے کے ایک عینی شاہد ال خیر اسمٰعیل نے واقعے کی تفصیلات بتائیں۔ اسمٰعیل اپنے کچھ دیگر ساتھیوں کے ساتھ شہر میں موجود اپنے رشتہ داروں کے لیے کھانا لے جا رہے تھے۔ RSF کے لڑاکوں نے انہیں گھیر لیا اور ایک تالاب کے قریب لے جا کر گولی مار دی۔ اسمٰعیل نے بتایا کہ حملہ آوروں نے نسلی گالیاں (Racial Slurs) دیتے ہوئے تمام لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اسمعیل نے بتایا کہ حملہ آوروں میں سے ایک لڑاکے نے اسے پہچان لیا اور اپنے ساتھیوں سے کہا کہ اسے نہ ماریں، جس کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی۔ دیگر عینی شاہدین کے حوالے سے لکھا گیا کہ RSF کے لڑاکوؤ ں نے الفشیر سے بھاگنے والے لوگوں کو قریبی دیہاتوں میں روکا، مردوں اور عورتوں کو الگ کیا اور پھر گولی باری کی آوازیں سنی گئیں۔
اقوام متحدہ اور کارکنوں کی تشویش
انسانی حقوق کے کارکنوں (Human Rights Activists) اور تجزیہ کاروں نے پہلے ہی یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر RSF نے الفشیر پر قبضہ کر لیا تو نسل کی بنیاد پر بدلے کی ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ نے اس واقعے کو ایک جنگی جرم قرار دیا ہے۔

RSF نے الزامات کو مسترد کیا
RSF نے ان سنگین الزامات کو مکمل طور پر مسترد (Completely Denied) کر دیا ہے۔
RSF کا دعوی: تنظیم کا کہنا ہے کہ میڈیا ان باتوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے اور سوڈانی فوج (SAF) اپنی شکست چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
تحقیقات کا حکم: RSF قیادت نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے کسی بھی خلاف ورزی کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
سپاہیوں پر الزام: کمانڈر نے دلیل دی کہ کچھ سپاہی اور لڑاکے عام شہری بن کر بچنے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں صرف پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا تھا اور ایسی کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جیسا کہ دعوی کیا جا رہا ہے۔
سوڈان کی خانہ جنگی کا پس منظر
سوڈان کی یہ خانہ جنگی اپریل 2023 سے اب تک جاری ہے۔ یہ تنازع خرطوم میں دو طاقتور فوجی گروہوں، سوڈانی مسلح افواج (SAF) کے سربراہ جنرل عبد الفتاح البرہان اور ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) کے کمانڈر محمد حمدان دگالو(حمیدتی)کے درمیان طاقت کی کشمکش (Power Struggle) کا نتیجہ ہے۔ یہ دونوں رہنما 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد شراکت دار تھے لیکن شہری حکومت کی بحالی کے معاملے پر ان کے درمیان اختلاف بھڑک اٹھا تھا۔