Latest News

سی اے اے کو لیکر مشہور شاعر راحت اندوری نے وزیر اعظم پر کسا طنز، کہی یہ بڑی بات

سی اے اے کو لیکر مشہور شاعر راحت اندوری نے وزیر اعظم پر کسا طنز، کہی یہ بڑی بات

نیشنل ڈیسک :اردو کے مشہور شاعر راحت اندوری نے طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی ہے کہ انہیں کسی تعلیم یافتہ شخص سے ملک کا آئین پڑھوا کر سمجھنے کی کوشش کرنی چاہئے کہ اس میں کیا لکھا ہے اور کیا نہیں ۔ شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے مدھیہ پردیش میں اندور کے بڑوالی چوکی علاقہ میں جاری احتجاج کے اسٹیج سے انہوں نے یہ بات کہی ۔
 راحت اندوری کے اس بیان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم مودی سے درخواست کرنا چاہوں گا کہ وہ آئین پڑھ نہیں پائے ہیں تو کسی تعلیم یافتہ آدمی کو بلا لیں اور اس سے آئین پڑھواکر سمجھنے کی کوشش کریں کہ اس میں کیا لکھا ہے اور کیا نہیں ۔انہوں نے سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے معاملہ پر دہلی کے شاہین باغ اور اندور کے الگ الگ علاقوں میں جاری احتجاج کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی ہندوستان کے ہر ہندو ، مسلم ، سکھ اور عیسائی کی لڑائی ہے ، ہم سب کو مل کر یہ لڑائی لڑنی چاہئے ۔

https://www.youtube.com/watch?v=Ee8AZ5pAxlM
 فیض احمد فیض کی نظم ہم دیکھیں گے کو ایک خاص مذہب کے خلاف بتائے جانے کے تنازع پر بھی راحت اندوری نے اپنی رائے ظاہر کی ۔ نظم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے فیض کی اس نظم کا مطلب ہی بدل دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے فیض کی نظم کا مطلب تبدیل کئے جانے پر حیرانی نہیں ہوئی ، کیونکہ ایسا کرنے والے لوگ کم پڑھے لکھے ہیں ۔ وہ نہ تو ہندی جانتے ہیں اور نہ ہی اردو ۔ اندوری نے سی اے اے مخالف اسٹیج سے اپنے مختلف اشعار بھی سنائے ۔ 
اس موقع پر انہوں نے اپنا مشہور شعر : سبھی کا خون شامل ہے یہاں کی مٹی میں ، کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے ، بھی پڑھ کر سنایا اور کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ ان کے اس شعر کو میڈیا اور کچھ لوگوں نے صرف مسلمانوں سے جوڑ دیا جبکہ اس شعر کا تعلق ہر اس ہندوستانی شہری سے ہے ، جو اپنے مادر وطن کیلئے جان تک قربان کرنے کا جذبہ رکھتا ہے ۔



Comments


Scroll to Top