National News

روسی فوجیوں نے یوکرین کے دو شہروں کا محاصرہ کر لیا، کہا- ہتھیار ڈال دو ورنہ۔۔۔۔

روسی فوجیوں نے یوکرین کے دو شہروں کا محاصرہ کر لیا، کہا- ہتھیار ڈال دو ورنہ۔۔۔۔

انٹرنیشنل ڈیسک: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ روسی فوجیوں نے یوکرین کے دو اہم مشرقی شہروں میں یوکرینی فوج کو گھیر لیا ہے اور انہیں ہتھیار ڈالنے کو کہا ہے، جبکہ یوکرین کے فوجی حکام نے پوتن کے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ پوتن نے ماسکو کے ایک فوجی ہسپتال میں زخمی فوجیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی فوج یوکرین اور مغربی ممالک کے صحافیوں کے لیے محفوظ راستے کھولنے کے لیے تیار ہے تاکہ وہ ”اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں کہ کیا ہو رہا ہے۔“ روسی صدر نے دعویٰ کیا کہ مشرقی دونیتسک علاقے میں یوکرین کے ایک بڑے گڑھ پوکرووسک اور شمال مشرقی خارکیف علاقے کے ایک اہم ریلوے جنکشن کوپینیسک میں یوکرینی فوجیوں کو گھیر لیا گیا ہے۔
وہیں پوتن کے دعووں کے بالکل برعکس یوکرین کی مسلح افواج نے کہا کہ کوپینیسک کو گھیرے جانے کے دعوے ”من گھڑت اور خیالی“ ہیں۔ یوکرین کی مشرقی فوج کے ترجمان ہریہوری شاپووال نے کہا کہ پوکرووسک میں حالات ”مشکل لیکن قابو میں“ ہیں۔ پوکرووسک کا دفاع کرنے والی یوکرینی فوج کی ”ساتویں ریپڈ ری ایکشن کور“ نے کہا ہے کہ روس نے شہر کو گھیرنے کے لیے تقریباً 11,000 فوجی تعینات کیے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اس نے تسلیم کیا کہ کچھ روسی فوجی یونٹیں پوکرووسک میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ پوتن نے بدھ کو اشارہ دیا کہ روس دونوں شہروں میں موجود یوکرینی فوجیوں کے ہتھیار ڈالنے کے بدلے کوئی سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کا دورہ کرنے سے صحافی ”گھیرے میں آئے یوکرینی فوجیوں کی حالت کا اندازہ لگا سکیں گے اور یوکرین کی سیاسی قیادت اپنے شہریوں کے مستقبل کے بارے میں مناسب فیصلہ لے سکے گی۔“ واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک ”انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار“ نے منگل کی رات کہا کہ روسی فوج پوکرووسک علاقے میں آگے بڑھ گئی ہے لیکن پوکرووسک شہر کے اندر کسی بھی محاذ پر ان کا کنٹرول نہیں ہے۔ کوپینیسک کی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر، یوکرین کے جوائنٹ فورسز ٹاسک فورس کے ترجمان وکٹر تریہوبوف نے کہا کہ پوتن کا دعویٰ زمینی حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا۔



Comments


Scroll to Top