Latest News

پرنس ہیری اور میگھن مارکل بھی سُپر انٹیلی جنس کے خلاف ، کہا- اے آئی انسانوں سے آگے نہیں، انسانیت خطرے میں

پرنس ہیری اور میگھن مارکل بھی سُپر انٹیلی جنس کے خلاف ، کہا- اے آئی انسانوں سے آگے نہیں، انسانیت خطرے میں

لندن: برطانیہ کے پرنس ہیری اور میگھن مارکل نے ایک بین الاقوامی اپیل خط پر دستخط کیے ہیں، جس میں مصنوعی ذہانت (AI) کی سپر انٹیلی جنس کی ترقی پر عارضی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے کہ جب تک یہ یقینی نہ ہو جائے کہ سپر انٹیلی جنس محفوظ اور انسانی کنٹرول میں رہے گی، تب تک اس کی ترقی کو روکا جانا چاہیے۔ یہ خط گوگل، اوپن اے آئی اور میٹا جیسی بڑی ٹیک کمپنیوں کو براہ راست مخاطب کرتا ہے، جو ایسی AI نظاموں کی ترقی میں مصروف ہیں جو کئی کاموں میں انسانوں سے آگے نکل سکتی ہیں۔
ہیری اور میگھن کا پیغام
پرنس ہیری نے کہا، AI کا مستقبل انسانیت کی خدمت کرنا چاہیے، نہ کہ اس کی جگہ لینا۔ اصل ترقی کی آزمائش یہ ہوگی کہ ہم کتنی دانشمندی سے آگے بڑھتے ہیں۔ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے بھی اس خط پر دستخط کیے ہیں، جو اب عالمی سطح پر AI کی حفاظت کے حوالے سے بحث کا مرکز بن چکا ہے۔
خط پر دستخط کرنے والوں میں کئی معزز شخصیات شامل ہیں

  • اسٹیورٹ راسل، کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر (UC برکلے)
  • یو شوا بینگیو اور جیفری ہنٹن، AI ماہرین اور ٹورنگ ایوارڈ جیتنے والے
  • اسٹیو ووزنیاک، ایپل کے شریک بانی
  • رچرڈ برینسن، برطانوی ارب پتی
  • مائیک مولین، امریکی فوجی کمانڈر
  • سوزان رائس، سابقہ ڈیموکریٹک خارجہ پالیسی مشیر
  • میری رابنسن، آئرلینڈ کی سابق صدر
  • اداکار اسٹیفن فرائی، جوزف گارڈن لیویٹ، اور موسیقار ول - آئی -ایم

کیوں بڑھ رہی ہے تشویش
خط جاری کرنے والی تنظیم "فیچر آف لائف انسٹی ٹیوٹ" نے وارننگ دی ہے کہ سپر انٹیلی جنس والی AI انسانیت کے وجود کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جب تک یہ یقینی نہ ہو جائے کہ AI مکمل طور پر محفوظ، شفاف اور جمہوری کنٹرول میں ہے، تب تک اس کی ترقی پر پابندی ضروری ہے۔
ماہرین کی رائے
AI کے معروف سائنسدان جیفری ہنٹن، جنہوں نے خود اس ٹیکنالوجی کی ترقی میں کردار ادا کیا، اب اس کے خطرات کے بارے میں محتاط ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حفاظتی اقدامات کی نظر انداز کی گئی تو یہ ٹیکنالوجی انسانیت کے وجود کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top