Latest News

عالمی معیار کی تعلیم اور خدمات فراہم کرنا ایمس اداروں کی ایک بڑی کامیابی ہے: مرمو

عالمی معیار کی تعلیم اور خدمات فراہم کرنا ایمس اداروں کی ایک بڑی کامیابی ہے: مرمو

رشی کیش:  صدر دروپدی مرمو نے منگل کو اتراکھنڈ کے رشی کیش میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے چوتھے کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی-  انہوں نے کہا کہ طب کے شعبے میں عالمی معیار کی تعلیم اور خدمات فراہم کرنا ایمس، رشی کیش اور دیگر تمام ایمس اداروں کی ایک بڑی قومی کامیابی ہے تدریسی ہسپتالوں کے طور پر ایمس اداروں نے بہترین معیار قائم کیے ہیں اس کے لیے میں ایمس اداروں سے وابستہ تمام لوگوں کی تعریف کرتی ہوں۔
محترمہ مرمو نے کہاکہ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ یہاں کے طالب علموں میں لڑکیوں کی کل تعداد 60 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ 'پچھلے ہفتے میں نے انڈین اکنامک سروس کے افسران کے نئے بیچوں سے ملاقات کی۔ ان افسران میں بھی تقریباً 60 فیصد خواتین افسران تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی سے لے کر ہندوستان کی معیشت سے لے کر  صحت کی دیکھ بھال تک کے شعبوں میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت ایک بہت بڑی اور مثبت سماجی تبدیلی کی تصویر پیش کرتی ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہاکہ  میں ایمس رشی کیش، تمام طالبات اور تمام بیٹیوں کے خاندانوں کو ان کی شرکت اور کامیابی کے لیے خصوصی مبارکباد دیتی ہوں۔ یہ ایمس، رشی کیش اور پورے سماج کے لیے بھی فخر کی بات ہے کہ اس کانووکیشن میں میڈل حاصل کرنے والی لڑکیوں کی تعداد لڑکوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔
ایمس کی تعریف کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ ہمارے ہم وطنوں کے لیے اس کا مطلب بہترین ڈاکٹروں کے ذریعے علاج کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم خرچ میں بہترین علاج و معالجہ فراہم کرنا بھی ایمس کی پہچان ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں کئی 'ایمس' اس مقصد کے ساتھ قائم کیے جا رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ لوگ ایمس کے علاج سے فائدہ اٹھا سکیں اور آپ جیسے ذہین طلبہ کی زیادہ تعداد ایمس میں تعلیم حاصل کر سکے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں آیوروید سمیت ہندوستانی روایتی شفا کے نظام کی خدمت کرنے والے بہت سے مشہور صحت مراکز ہیں۔ ایلوپیتھی کے ساتھ ساتھ ایمس، رشی کیش میں آیوش طبی طریقوں سے بھی مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ بڑے پیمانے پر بہترین صحت خدمات فراہم کرکے اتراکھنڈ کی اس 'دیو بھومی' کی شہرت بھی 'آروگیہ بھومی' کے طور پر قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قدیم مہاکاویوں میں اتراکھنڈ کا خطہ طب اور شفا سے منسلک رہا ہے۔ 



Comments


Scroll to Top