انٹرنیشنل ڈیسک: پوپ لیو XIV نے اتوار کو اپنے پہلے سرکاری آشیر ورچن کے دوران عالمی برادری سے یوکرین میں دیرپا امن اور غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی اپیل کی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ”دوبارہ کبھی جنگ نہیں ہونی چاہیے۔ سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے تاریخی پورٹیکو سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی 80 ویں سالگرہ کی یاد منائی اور کہا کہ دنیا میں اس وقت جو بہت سے تنازعات چل رہے ہیں وہ ایک 'ٹکڑا تیسری عالمی جنگ' کے حالات پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان اپنے پیشرو پوپ فرانسس کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے دیا۔
غزہ اور یوکرین کو ترجیح دی گئی۔
پوپ لیو نے خاص طور پر غزہ میں پھنسے یرغمالیوں کی رہائی، انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی اور فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یوکرین میں منصفانہ اور دیرپا امن کا مطالبہ کیا۔
ماں کے نام کی جذباتی اپیل
لیو نے اپنے پیغام میں مدرز ڈے کی مبارکباد بھی دی اور کہا کہ ’آج ماو¿ں کا دن ہے، جو زندگی میں سب سے بڑی امید اور برداشت کی علامت ہے۔ اس جذباتی لمحے میں سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع ہزاروں عقیدت مندوں نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔
پہلا امریکی پوپ
قابل ذکر ہے کہ پوپ لیو 14 ویں امریکہ سے منتخب ہونے والے پہلے پوپ ہیں۔ جمعرات کی رات جب ان کے انتخاب کا اعلان ہوا تو بھی انہوں نے امن کا پیغام دیا۔ اس اتوار کو پوپ بننے کے بعد پہلی بار وہ عوامی طور پر سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے پورٹیکو میں واپس آئے۔