نیشنل ڈیسک: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا کہ وہ بہار میں انتخابی مہم کے دوران یہ کہہ کر دکھائیں کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ لوک سبھا میں رہنما حزبِ اختلاف نے دربھنگہ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم مودی کبھی ایسا نہیں کہیں گے کیونکہ ان میں دم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس میں اتنی ہمت نہیں، وہ بہار کی ترقی نہیں کر سکتا۔ صدر ٹرمپ نے اپنے ایک تازہ بیان میں پھر یہ دعوی کیا کہ انہوں نے تجارت نہ کرنے کی دھمکی دے کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس سال مئی میں تصادم رُکوا دیا تھا۔
ہندوستان نے بار بار یہ واضح کیا ہے کہ اس سال مئی میں پاکستان کے فوجی آپریشن کے ڈائریکٹر جنرل (DGMO) کی طرف سے رابطہ کیے جانے پر فوجی کارروائی روکنے پر غور کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی نے جلسے میں کہا، مودی جی ٹرمپ سے ڈرتے ہیں۔ امریکہ کے صدر نے 50 بار کہا ہے کہ میں نے نریندر مودی کو ڈرا کر آپریشن سندور روکا، لیکن نریندر مودی کے منہ سے کچھ نہیں نکلا۔ ٹرمپ روزانہ ان کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ نریندر مودی میں حوصلہ نہیں ہے اور انہوں نے اپنے سامنے جھکا دیا۔ مودی جی نے ایک بار بھی نہیں کہا کہ ٹرمپ الٹی سیدھی بات کر رہے ہیں، جھوٹ بول رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا شخص بہار کی ترقی نہیں کر سکتا جس میں امریکہ کے صدر سے یہ کہنے کی ہمت نہیں کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ کانگریس رہنما نے کہا، جو منہ پر بات نہیں کہہ سکتا، وہ بہار میں کچھ نہیں کر سکتا ہے۔
راہل گاندھی نے بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا، 1971 میں اندرا گاندھی نے امریکہ کے صدر(رچرڈ نکسن)سے کہہ دیا تھا کہ ہم تم سے نہیں ڈرتے۔ یہ ہی وزیراعظم ہوتا ہے۔'انہوں نے دعوی کیا، ٹرمپ ہماری فوج اور ایئر فورس کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، لیکن نریندر مودی یہ نہیں کہہ سکتے کہ آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا، میں نریندر مودی کو چیلنج کرتا ہوں کہ جب بہار آئیں تو یہ کہہ کر دکھائیں کہ ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں۔ لیکن وہ ایسا نہیں کہہ سکتے، ان میں دم نہیں ہے۔