National News

کچھ ایسی جگہیں جہاں 60 کی عمر میں ماں بنتی ہیں خواتین، 100 سال سے زیادہ ہوتی ہے عمر

کچھ ایسی جگہیں جہاں 60 کی عمر میں ماں بنتی ہیں خواتین، 100 سال سے زیادہ ہوتی ہے عمر


نئی دہلی : دنیا میں کچھ ایسی جگہوں کی تلاش ہوئی ہے، جہاں رہنے والے لوگ سب سے طویل عمر پاتے ہیں۔ان جگہوں کا حوالہ دو مصنفین جے آئی روڈیل کی کتاب دی ہیلدی ہنجاس اور ڈان بیوٹنر کی کتاب' بلیو جونس'سے ملتا ہے۔ دی ہیلدی ہنجاس کتاب پاکستان کے  گلگت - بالتستان  کے مطالعہ پر مبنی ہے، جبکہ بلیو جونس یورپ، جاپان اور امریکہ کی پانچ ایسی جگہوں کے مطالعہ پر مبنی ہے جہاں کے لوگ سو سال سے زیادہ جیتے ہیں۔

PunjabKesari
ان دونوں کتابوں کا مطالعہ ان جگہوں پر رہنے والے لوگوں کی لمبی عمر کا راز کھولتا ہے۔گلگت بالتستان کی ہی بات کریں تو یہاں کے ہنجا  کمیونٹی کے لوگ 120 سال سے بھی زیادہ کی عمر جیتے ہیں اور یہاں کی خواتین 60 سال کی عمر میں ماں بنتی ہیں۔گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ساکاری موموئی  نام اس بات کا براہ راست ثبوت ہے۔

PunjabKesari

ساکاری موموئی کا  5 جولائی 2015 کو ٹوکیو کے ایک ہسپتال میں 112 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔موموئی  ٹوکیو قریبی شہر سیٹاما میں  رہتی تھیں اور  گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اگست14 میں انہیں  دنیا کا سب سے عمر دراز شخص قرار دیا گیا تھا ۔اس سے پہلے 2015 میں دنیا کی سب سے  عمردراز خاتون میساؤ اوکاوا کا  117 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔وہ جاپان کے اوساکا کی رہنے والی تھی۔

PunjabKesari
بلیو جونس کیا ہے ؟
بلیو جونس  ایک غیر سائنسی لفظ ہے جو جغرافیائی علاقوں کو دیا جاتا ہے  ، جہاں دنیا کے کچھ سب سے پرانے لوگوں کا گھر ہے ۔بلیو جونس پر مطالعہ کا آئیڈیا ڈان بیوٹر کا تھا، جو انہوں نے نیشنل جغرافیائی کے ساتھ شیئر کیا۔  ڈان بیوٹرایک بزنس مین   تھے، جبکہ دی ہیلدی ہنجاس کے مصنف جوہن ارونگ روڈیل آرگیگنک کے طور پر جانے جاتے تھے ۔ دونوں ہی مصنفوں کا تعلق امریکہ سے ہے ۔



Comments


Scroll to Top