چرخی دادری : اگرمن میں جیت کا جذبہ ہو اور انسان مضبوط قوت ارادی کے ساتھ آگے بڑھے تو عمر میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایسا ہی کر دیکھایا ہے107 سالہ دادی رام بائی نے جو چرخی دادری ضلع کے کادما کی رہنے والی ہیں۔ دادی رام بائی، جو اڑن پری کے نام سے مشہور ہیں، فی الحال حیدرآباد کے میدانوں میں فراٹا بھررہی ہیں۔
بزرگ کھلاڑی رام بائی نے حیدرآباد میں منعقدہ قومی مقابلے میں نہ صرف حصہ لیا بلکہ ہریانہ کی نمائندگی کرتے ہوئے 2 گولڈ میڈل جیت کر ثابت کیا کہ جیت کا جذبہ عمر سے زیادہ کتنا مضبوط ہوتا ہے۔ ان کی 65 سالہ بیٹی سنترا دیوی بھی مختلف مقابلوں میں تین تمغے جیت چکی ہیں۔ رام بائی نے اپنا پاسپورٹ بنوا لیا ہے اور وہ غیر ملکی سرزمین پر سونے کا تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کرنا چاہتی ہے۔
دادی رام بائی نے قومی مقابلے میں کامیابی حاصل کی۔
80 سال کی عمر کے بعد بوڑھے اکثر دوسروں سے زیادہ اہم ہو جاتے ہیں اور ان کا کھانا پانی اور دیگر روزمرہ کے معمولات ان پر منحصر ہوتے ہیں۔ لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ بزرگ کھلاڑی نے بغیر کسی تھکاوٹ کے 6 اور 7 فروری کو الور میں منعقدہ قومی مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد سیدھے حیدرآباد پہنچ کر اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ پانچویں قومی ماسٹرز ایتھلیٹکس چمپئن شپ کا انعقاد 8 سے 11 فروری تک رام بائی حیدرآباد میں کیا جارہا ہے۔ جس میں ملک بھر سے مختلف ریاستوں کے کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔