انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر ہندوستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب میدان جنگ میں ملاقات ہوگی ۔ ہندوستان کے ساتھ جنگ بندی کے چند گھنٹے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہندوستان نے حملہ کر کے جو غلطی کی ہے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستانی فوج نے اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور دشمن کو چند گھنٹوں میں ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہمارے شاہینوں نے فضا میں ایسا طوفان برپا کیا کہ دشمن چیخ اٹھا ۔
ہفتہ کی رات 8:30 بجے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے علاقوں میں ڈرون دیکھنے کی اطلاع دی۔ پاکستان نے دعوی کیا کہ پشاور میں ڈرون کی نظر پڑنے کے بعد پاکستانی فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا۔
جنگ بندی امریکہ کی ثالثی میں ہوئی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کی شام 5:30 بجے ٹویٹ کرکے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ثالثی میں رات بھر کی طویل بات چیت کے بعد، مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے فوری اور مکمل طور پر حملوں کو روکنے پر اتفاق کیا ہے۔ میں دونوں ممالک کو ایک کامن سینس، سمجھداری سے بھرا فیصلہ لینے پر مبارکباد دیتا ہوں۔
شہباز شریف کے خطاب کی جھلکیاں
شہباز شریف کے بولنے سے پہلے، ہندوستان کے سیکرٹری خارجہ نے پاکستان سے "خلاف ورزیوں کا ازالہ" کرنے کا مطالبہ کیا اور دعوی کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے ہوئے معاہدے کی بار بار خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔
شریف نے وکرم مصری کے کہنے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن کہا کہ پاکستان نے "تاریخی فتح" حاصل کی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ چند دنوں میں "مسجدیں تباہ کر دی گئی ہیں" - یہ دعویٰ ہندوستان نے پہلے ہی مسترد کر دیا ہے۔
شریف نے پاک فوج، بحریہ اور مسلح افواج کے کئی سینئر حکام کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ سب کے فائدے کے لیے طے پایا۔
انہوں نے "جنگ بندی میں کلیدی کردار" ادا کرنے پر ڈونالڈ ٹرمپ کی تعریف کی اور ساتھ ہی سعودی عرب، چین، ترکی، قطر اور برطانیہ سمیت ممالک کا شکریہ ادا کیا۔