انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر مسعود پیزیشکیان سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیل کے حملے کو اشتعال انگیزی کی واضح کارروائی قرار دیا۔ اسرائیل نے جمعے کو ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں پر حملے کیے۔ ان حملوں میں کئی سینئر فوجی کمانڈر اور ایٹمی سائنسدان مارے گئے۔ بعد ازاں ایران نے بھی جوابی کارروائی کی۔ شریف نے ہفتے کے روز پیزشکیان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں ایران کے خلاف اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے۔
شریف نے 'X' پر ایک پوسٹ میں کہاآج میں نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے بات کی اور اسرائیل کے بلااشتعال حملے کے بعد ایرانی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے حملوں کو علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔ ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جاری "نسل کشی" مہم کی بھی شدید مذمت کی۔
وزیر اعظم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ موقف اور اس کے غیر قانونی اقدامات کو روکنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے فروغ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ صدر پیزشکیان نے اس مشکل وقت میں خاص طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے ساتھ پاکستان کی حمایت اور یکجہتی پر وزیر اعظم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شریف کا اشارہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔