National News

پاکستان پنجاب کی پولیس نے بھارتی بیوی کو ہراساں کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا

پاکستان پنجاب کی پولیس نے بھارتی بیوی کو ہراساں کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا

لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ایک شخص کے خلاف اپنی بھارتی بیوی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فیکٹری ایریا کے پولیس افسر محمد عباس نے بتایا کہ ہم نے مرزا یوسف الٰہی کے خلاف ان کی بھارتی اہلیہ فرزانہ بیگم کی شکایت پر انہیں ہراساں کرنے، ان کا پاسپورٹ ضبط کرنے، دھمکیاں دینے اور غیر قانونی طور پر قید کرنے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ فرزانہ بیگم نے فون پر بات کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی اپنی آپ بیتی بیان کی۔

وہ ممبئی کے چیتا کیمپ کی رہنے والی ہے۔ ان کی ملاقات مرزا یوسف الٰہی سے 2015 میں متحدہ عرب امارات میں اپنے دوستوں کے ساتھ ایک تقریب کے دوران ہوئی۔ اسی سال دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ فرزانہ اور الٰہی دونوں طلاق شدہ تھے۔ فرزانہ کی پہلی شادی سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھی جبکہ الٰہی کی پہلی دو بیویوں سے چھ بچے تھے اور یہ ان کی چوتھی شادی تھی۔ وہ اپنی شادی کے پہلے تین سال متحدہ عرب امارات میں رہے اور ان کے دو بچے ہوئے تھے۔ یہ جوڑا 2018 کے آخر میں لاہور آگیا۔ فرزانہ نے بتایا کہ اس کے بعد الٰہی نے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا اور اسے اپنے ملک بھارت واپس جانے کے لئے کہا۔ اس نے کہا، الٰہی نے مقامی پولیس کو یہاں تک کہہ دیا کہ میں یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہی ہوں۔
اس کے بعد کچھ پولیس والے مجھے ملک بدر کرنے کے لیے زبردستی واہگہ بارڈر لے گئے۔ میں نے واہگہ بارڈر پر اہلکاروں کو بتایا کہ میرے دو بچے یہاں ہیں اور میرے شوہر مجھ سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ وہاں کچھ سینئر افسران کی مداخلت پر مجھے گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ فرزانہ نے الزام لگایا کہ گزشتہ ہفتے الٰہی نے مجھ پر وحشیانہ تشدد کیا، میرا پاسپورٹ ضبط کر لیا اور مجھے واپس بھارت جانے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کے بغیر ہندوستان واپس نہیں جائیں گی۔ انہوں نے کہامیں حکومت پاکستان اور ہندوستانی سفارت خانے سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اس طرف توجہ دیں اور الٰہی کو گرفتار کر کے میرا پاسپورٹ برآمد کریں۔
 



Comments


Scroll to Top