Latest News

افغانستان سے پِٹ کر گھبراگیا ہے پاکستان ، اب ہندوستان نے بھی دیا کرارا جواب

افغانستان سے پِٹ کر گھبراگیا ہے پاکستان ، اب ہندوستان نے بھی دیا کرارا جواب

نیشنل ڈیسک: پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی نے ایک بار پھر اسلام آباد کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلان کردہ 48 گھنٹے کی جنگ بندی پاکستان کے لیے راحت نہیں، بلکہ تشویش کا باعث بن گئی ہے۔ پاکستانی خیمے کو خدشہ ہے کہ یہ جنگ بندی زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گی، اور اسی بے چینی میں اس نے اب  ہندوستان  پر "پراکسی وار" کا الزام لگا دیا ہے۔ لیکن  ہندوستان  نے اس الزام تراشی کی سیاست کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔
اپنی ناکامیاں چھپا رہا ہے پاکستان
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس کانفرنس میں پاکستان کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا: ہم افغانستان اور پاکستان کی صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تین باتیں واضح ہیں - 

  • پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے اور دہشت گرد تنظیموں کو پناہ اور حمایت دیتا ہے۔
  • اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پاکستان کی ہمسایوں پر الزام تراشی کی پرانی عادت ہے۔
  • افغانستان جب اپنی خودمختاری اور آزادی کا استعمال کرتا ہے، تو پاکستان بے چین ہو جاتا ہے۔"
  •  ہندوستان  نے دوہرایا کہ وہ افغانستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

ہندوستانی مشن جلد سفارت خانے کے طور پر کام کرے گا
کابل میں  ہندوستانی  مشن کو اپ گریڈ کرنے کے سوال پر وزارت خارجہ نے واضح کیا: ہمارا ٹیکنیکل مشن 2022 سے کابل میں کام کر رہا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں یہ مکمل سفارت خانے کے طور پر اپنی ذمہ داری سنبھالے گا۔
ٹرمپ کے دعوے پر بھی ہندوستان کا سخت ردعمل
اس سے پہلے امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہندوستان  روس سے تیل خریدنا بند کرے گا۔ حکومت ہند نے اس بیان کو گمراہ کن اور غلط قرار دیا۔ جیسوال نے کہا کہ "ٹرمپ اور وزیراعظم مودی کے درمیان ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ ہندوستان نے واضح کیا کہ اس کی توانائی پالیسی کا بنیادی مقصد  ہندوستانی  صارفین کے مفادات کا تحفظ ہے۔  ہندوستان  ہمیشہ سے تیل اور گیس کا ایک اہم درآمد کنندہ رہا ہے۔ توانائی کے شعبے میں عدم استحکام کے درمیان ہماری پالیسی کا ہدف یہی ہے کہ ملک کی ضروریات پوری ہوں اور عوامی مفادات محفوظ رہیں۔
 



Comments


Scroll to Top