انٹرنیشنل ڈیسک : امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ اپنی ٹیلیفون گفتگو ختم کر دیا ہے، جسے انہوں نے "بہت مفید" بتایا ہے۔ اس گفتگو کے دوران، صدر پوتن نے مشرق وسطیٰ میں امن کی 'عظیم کامیابی' پر امریکہ اور صدر کو مبارکباد دی۔ پوتن نے کہا کہ اس امن کا خواب صدیوں سے دیکھا جا رہا تھا۔ امریکی صدر کا ماننا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی یہ کامیابی روس/یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات میں مدد کرے گی۔
جنگ بندی کے لیے اگلا قدم
لیڈروں نے ایک اہم معاہدہ کیا کہ اگلے ہفتے ان کے اعلیٰ سطحی مشیران کی ایک میٹنگ ہوگی۔ اس ابتدائی ملاقات کی قیادت امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو، اور کئی دیگر نامزد افراد کے ساتھ مل کر کریں گے۔ مشیران کی میٹنگ کے لیے مقام ابھی طے کیا جانا باقی ہے۔
اس کے بعد، صدر پوتن اور امریکی صدر آپس میں ملاقات کریں گے۔ یہ میٹنگ ایک متفقہ مقام، بوداپیسٹ، ہنگری میں ہوگی، تاکہ روس اور یوکرین کے درمیان اس "ناگوار" جنگ کو ختم کیا جا سکے۔
دیگر اہم مسائل
گفتگو کے دوران، دونوں رہنماوں نے یوکرین کے ساتھ جنگ ختم ہونے کے بعد روس اور امریکہ کے درمیان تجارت پر بھی تفصیل سے بات چیت کی۔
اس کے علاوہ، صدر پوتن نے بچوں کے ساتھ اپنی شمولیت کے لیے فسٹ لیڈی، میلینیا کا شکریہ ادا کیا، اور یقین دلایا کہ یہ عمل جاری رہے گا۔
زیلنسکی کے ساتھ ملاقات
صدر نے پوتن کے ساتھ اپنی گفتگو پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کل اوول آفس میں صدر زیلنسکی سے ملاقات کا اعلان کیا ہے، جہاں دیگر مسائل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ امریکی صدر کا ماننا ہے کہ آج کی فون کال سے "بہت پیش رفت" ہوئی ہے۔