National News

ہندوستان کے ساتھ چین کا ڈبل گیم :  دوستی کی بات اور تبت میں عسکری توسیع، یو اے وی بیس اور رَن وے بھی کئے تیار

ہندوستان کے ساتھ چین کا ڈبل گیم :  دوستی کی بات اور تبت میں عسکری توسیع، یو اے وی بیس اور رَن وے بھی کئے تیار

بیجنگ: چین ایک بار پھر  ہندوستان  کے بارے میں دوہرا رویہ اپنا رہا ہے۔ ایک طرف وہ دوستی کی باتیں کرتا ہے، دوسری طرف ایل اے سی کے قریب اپنے عسکری اور لوجسٹک ڈھانچے کو تیزی سے مضبوط کر رہا ہے۔ تبت میں چین کی سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ نئی سڑکیں، ہوائی پٹیاں، فوجی اڈے اور یو اے وی تجربہ گاہیں اس کا حصہ ہیں۔
سرحد پر چین کا بڑا کھیل
ہندوستان سے ملنے والی چین کی ایل اے سی پر حالیہ مہینوں میں کئی اسٹریٹجک تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں۔ چین اپنی فوج کی رسد کی صلاحیت، رابطے اور تیز تعیناتی کی صلاحیت کو مزید مضبوط کرنے میں لگا ہے۔ فوجیوں اور ہتھیاروں کی تیز نقل و حرکت کے لیے بنیادی ڈھانچے اور سرحد کے بالکل قریب تکنیکی اور عسکری تعیناتی کی وجہ سے  ہندوستان  اور چین کے تعلقات پر کئی نئے سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔  ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی تنا ؤکوئی نئی بات نہیں ہے۔ 2017 میں ڈوکلام تنازع اور 2020 میں گلوان وادی کے خونریز تصادم کے بعد دونوں فریقوں میں بات چیت ہوئی، لیکن زمینی حالات اب بھی معمول پر نہیں آ سکے ہیں۔ اس کے برعکس، چین کی بڑھتی ہوئی عسکری سرگرمیاں صورتحال کو اور زیادہ حساس بنا رہی ہیں۔
تبت میں چین کی تیز عسکری توسیع: چین تبت کو اپنی اسٹریٹجک ڈھال کے طور پر تیار کر رہا ہے۔ حالیہ رپورٹوں کے مطابق:
1.  یو اے وی (ڈرون)تجربہ گاہ
   4300 میٹر کی بلندی پر بنا یہ مرکز۔
   فوجیوں کے لیے بلندی والی لڑائی میں بڑی مدد۔
   چین کی ہائی ٹیک جنگی حکمت عملی کا حصہ۔
2. نیا فوجی اڈہ
   720 میٹر طویل رن وے۔
   4 بڑے ہینگر۔
   یہ بیس چینی فوج کا لوجسٹک مرکز بنے گا۔
   سخت علاقوں میں تیز سپلائی کو یقینی بنائے گا۔
3. تبت میں بھاری سرمایہ کاری: چین نے اپنی چودہویں پانچ سالہ منصوبہ بندی کے تحت تبت کے لیے 30 ارب امریکی ڈالر کا بجٹ مقرر کیا تھا۔ اس کے تحت:
   ہائی وے نیٹ ورک کو دوگنا کرنا۔
   نئی سرکاری منصوبے۔
   ریلوے نیٹ ورک میں بڑی بہتریاں
چین کے صدر شی جن پنگ تبت کو اسٹریٹجک محاذ کے طور پر تیار کرنے میں مسلسل دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ صرف ہندوستان  ہی نہیں، جنوبی چین سمندر میں بھی چین کی توسیع بڑھ رہی ہے۔ چین کی نظر صرف  ہندوستان  سرحد پر نہیں ہے۔ جنوبی چین سمندر میں بھی وہ جارحانہ طریقے سے توسیع کر رہا ہے۔ چین کے اقدامات صاف بتاتے ہیں کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو اپنے اسٹریٹجک اور عسکری فروغ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ تبت سے لے کر جنوبی چین سمندر تک، اس کی سرگرمیاں  ہندوستان اور دنیا کے لیے مسلسل چیلنج پیش کر رہی ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top