انٹرنیشنل ڈیسک: اَیودھیا میں رام مندر کا جھنڈا لگانے کی تقریب پر اسرائیل کے بھارت میں سفیر ریوین آزار نے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی اور اسے بھارت کی قدیم تہذیب کے ازسرنو احیاء کا تاریخی لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر پر مذہبی جھنڈا لہرانا بھارت کی ثقافتی شناخت اور روحانی ورثے کی ایک طاقتور علامت ہے۔ سفیر آزار نے اپنے X پوسٹ میں لکھامبارکباد بھارت! اَیودھیا رام مندر میں آج جھنڈا لگانے کے لیے۔ یہ ایک اہم تہذیبی علامت کی بحالی ہے۔ پوسٹ میں انہوں نے مندر کی تعمیر کے وقت کی اپنی تصاویر بھی شیئر کیں۔
تاریخی جھنڈا لگانا
منگل کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت، اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مل کر 191 فٹ بلند رام جنم بھومی مندر کے گنبد پربھگواہ مذہبی جھنڈا لہرا یا۔ یہ لمحہ مندر کی تعمیر کے مکمل ہونے کی علامت ہے۔
مذہبی جھنڈے کا سائز 10 فٹ اونچا اور 20 فٹ لمبا ہے اور اس پر تین مقدس علامات درج ہیں:
- اوم - ساناتن کی آواز
- سورج - بھگوان رام کے سوریا ونس کا علامتی نشان
- کوودی وار درخت - رشی کاشیپ کی طرف سے بنایا گیا قدیم امتزاجی (ہائبرڈ) درخت
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ جھنڈا صدیوں کے زخم بھرنے والا لمحہ ہے اور یہ بھارت کی قدیم تہذیب کے ازسرنو جنم کی علامت ہے۔
ابھیجیت مہورت اور شادی پنچمی کا مبارک امتزاج
جھنڈا لگانے کی تقریب ابھیجیت مہورت میں کی گئی، جو بھگوان رام اور ماتا سیتا کی شادی پنچمی سے بھی منسلک ہے۔ اس سے تقریب کی روحانی اہمیت مزید بڑھ گئی۔
اس سے قبل وزیر اعظم مودی نے رام للاگربھ گہن میں پوجا کی اور انپورنا مندر اور سبت مندروں میں بھی درشن کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا رام شخص نہیں، اقدار ہیں اور اگر ہمیں بھارت کو 2047 تک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے، تو ہمیں اپنے اندر رام کو جگانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 11 سالوں میں خواتین، دلتوں، پسماندہ طبقات، کسانوں، نوجوانوں اور مزدوروں کو ترقی کے مرکز میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے 2047 تک ترقی یافتہ بھارت (Viksit Bharat) کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ یہ جھنڈا لگانانئے اعتماد اور نئی سمت کی علامت ہے۔