National News

پاکستان-افغانستان میں پھر بڑھا تناو: دوستانہ دروازہ بنا جنگ کا میدان ، چمن سرحد پر دیر رات شدید فائرنگ

پاکستان-افغانستان میں پھر بڑھا تناو: دوستانہ دروازہ بنا جنگ کا میدان ، چمن سرحد پر دیر رات شدید فائرنگ

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان چمن سرحد پر شدید فائرنگ کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ میڈیا میں شائع ایک خبر کے مطابق یہ معلومات دی گئی ہیں۔ ’ڈان‘ اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ضلع ہسپتال میں زخمیوں کو لائے جانے کی اطلاع ملی ہے لیکن اس فائرنگ میں کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ دونوں فریقوں کے اہلکاروں نے ایک دوسرے پر جمعہ کی دیر رات بلوچستان صوبے سے ملتی سرحد پر فائرنگ کا الزام لگایا۔ پاکستانی اہلکاروں نے کہا کہ افغان فورسز نے بادانی علاقے میں مورٹر داغے جبکہ افغان طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے الزام لگایا کہ اسپن بولدک پر حملہ پاکستان نے کیا تھا۔


انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔ پاکستان کے سرکاری ذرائع نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ پاکستانی فورسز نے افغان حملے کے جواب میں فائرنگ کی۔ چمن-کابل شاہراہ پر بھی فائرنگ کی خبریں ہیں لیکن ان کی فوری تصدیق نہیں ہو سکی۔ کوئٹہ کے ایک سینئر اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ فائرنگ رات تقریباً 10 بجے شروع ہوئی اور دیر رات تک جاری رہی۔ چمن ضلع ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ایک خاتون سمیت تین زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔ پاکستانی فوج کی میڈیا شاخ ’انٹر سروسز پبلک ریلیشنز‘ یا دفترِ خارجہ کی طرف سے اس بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔


چمن سرحد کو ’فرینڈشپ گیٹ‘ (دوستی کا دروازہ) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ بلوچستان صوبے کو افغانستان کے قندھار سے جوڑتی ہے۔ دونوں ممالک گزشتہ ماہ تناوکے بعد جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہوئے تھے لیکن پاکستان کے دفترِ خارجہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ تکنیکی طور پر کوئی جنگ بندی کا معاہدہ نافذ نہیں ہے کیونکہ یہ افغان طالبان کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کو روکنے پر منحصر ہے اور وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا ہے۔



Comments


Scroll to Top