Latest News

ایمنٹسی کی بڑی وارننگ: ہوشیار! پاکستان بن گیا '' منی چین''، ہر کال اور چیٹ پر خفیہ ایجنسیوں کی نظر

ایمنٹسی کی بڑی وارننگ: ہوشیار! پاکستان بن گیا '' منی چین''، ہر کال اور چیٹ پر خفیہ ایجنسیوں کی نظر

انٹر نیشنل ڈیسک : ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان نے چین جیسا ڈیجیٹل نگرانی کا نظام اپنا لیا ہے۔ اسے چین سے باہر کا سب سے بڑا نگرانی نیٹ ورک کہا جا رہا ہے۔ یہ نظام شہریوں کی نجی معلومات پر نظر رکھ رہا ہے اور سوشل میڈیا پر سخت سنسرشپ لگا رہا ہے۔ پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں اب فون کال سن سکتی ہیں اور چیٹ ( پیغامات )پڑھ سکتی ہیں۔ اس کے لیے لاوفل انٹرسیپٹ مینجمنٹ سسٹم (LIMS) بنایا گیا ہے۔ وہیں ویب مانیٹرنگ سسٹم (WMS 2.0) انٹرنیٹ ٹریفک پر نظر رکھتا ہے اور لاکھوں آن لائن سیشنز کو بلاک کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
گزشتہ مہینوں میں حکومت نے 24 سے زیادہ یوٹیوب چینل بند کر دیے، جن میں کئی صحافیوں اور ناقدین کے چینلز بھی شامل تھے۔ 6.5 لاکھ سے زیادہ ویب سائٹ لنکس بلاک کر دیے گئے۔ بلوچستان جیسے علاقوں میں طویل عرصے سے انٹرنیٹ بند رکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے چین سے نیا نیشنل انٹرنیٹ فائر وال خریدا ہے، جس پر 20 سے 30 ارب روپے خرچ ہوئے۔ اس سسٹم سے حکومت VPN بلاک کر سکتی ہے اور ریئل ٹائم میں سوشل میڈیا پر کنٹرول کر سکتی ہے۔ جولائی 2024 کی ٹیسٹنگ کے دوران واٹس ایپ اور دیگر سروسز بری طرح متاثر ہوئیں۔
 چین کا مقصد اپنی ڈیجیٹل سلک روڈ پہل کے ذریعے نگرانی کی ٹیکنالوجی کو دوسرے ممالک تک پہنچانا ہے۔ پاکستان سمیت 18 ممالک ان سسٹمز کا استعمال کر رہے ہیں۔ 36 ممالک کو چین سنسرشپ کی تربیت بھی دے چکا ہے۔ ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل پاکستان میں جمہوریت اور آزادی پر سیدھا حملہ ہے۔ شہری حقوق، اظہارِ رائے کی آزادی اور سیاسی اپوزیشن کو دبانے کا یہ نیا طریقہ ہے۔ چین پر تکنیکی انحصار پاکستان کی قومی خودمختاری کے لیے بھی خطرناک مانا جا رہا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top