نیشنل ڈیسک: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور عدم استحکام کے درمیان حکومت ہند نے ایک بار پھر اپنی دانشمندی اور فوری فیصلوں کی مثال قائم کی ہے۔ آپریشن سندھو کے نام سے شروع کیے گئے اس خصوصی آپریشن میں ہندوستان نے ایران اور اسرائیل جیسے تنازعات والے علاقوں سے 4,244 ہندوستانیوں کو بحفاظت اپنے ملک واپس لانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ 18 جون کو شروع ہونے والا یہ آپریشن ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب مشرق وسطیٰ کے حالات تیزی سے بگڑ رہے تھے۔ بھارتی حکومت کو خدشہ تھا کہ حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں اس لیے اس نے بروقت کارروائی کی۔ وزارت خارجہ (MEA) نے فوری طور پر کثیر ملکی ایئرلفٹ پلان پر کام شروع کیا اور ایک قطعی حکمت عملی کے تحت ہندوستانیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا۔
ایران سے شہریوں کو کیسے واپس لایا گیا؟
ایران میں تقریباً 10,000 ہندوستانی شہری موجود ہیں جن میں سے 3,426 لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نکال لیا گیا۔ اس کے لیے ہندوستان نے مشہد (ایران)، یریوان (آرمینیا) اور اشک آباد (ترکمانستان) سے کل 14 خصوصی پروازوں کا انتظام کیا۔ ان پروازوں کے ذریعے نہ صرف ہندوستانی شہریوں کو لایا گیا بلکہ 11 OCI کارڈ ہولڈرز، 9 نیپالی شہری، کئی سری لنکن شہری اور ایک ایرانی شہری جس کی شادی ہندوستانی سے ہوئی ہے کو بھی بحفاظت باہر نکالا گیا۔
اسرائیل سے انخلا مزید مشکل ہو گیا۔
اسرائیل سے ہندوستانیوں کا انخلائ اور بھی پیچیدہ تھا کیونکہ وہاں کی فضائی حدود بند تھی۔ ایسی صورتحال میں MEA نے ایک متبادل منصوبہ بنایا۔ ہندوستانیوں کو پہلے زمینی راستے سے اردن اور مصر لے جایا گیا۔ اس کے بعد انہیں وہاں سے چار خصوصی پروازوں کے ذریعے ہندوستان لایا گیا۔ اسرائیل میں اس وقت تقریباً 40,000 ہندوستانی ہیں جن میں سے 818 کو نکالا جا چکا ہے۔ باقی محفوظ ہیں اور حالات معمول پر آنے تک قیام پذیر ہیں۔
بھارت نے سفارتی توازن برقرار رکھا
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ اس پورے آپریشن میں کئی ممالک کا تعاون حاصل ہوا۔ انہوں نے ایران، آرمینیا، ترکمانستان، اردن اور مصر کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فضائی حدود اور زمینی سرحدیں کھولنے میں مدد کی۔ یہ مشن اس لیے بھی خاص تھا کہ یہ نہ صرف انسانی امداد تھی بلکہ سفارتی تعلقات کو بھی مضبوط کرتا تھا۔
ہندوستان کی خارجہ پالیسی اور مشن کی صلاحیت کا ثبوت
آپریشن سندھو اب تک بھارت کے ہائی پروفائل انخلا کے آپریشنز کی فہرست میں شامل ہو چکا ہے۔ آپریشن گنگا (یوکرین کے بحران کے دوران) اور آپریشن کاویری (سوڈان تنازع) جیسی ابتدائی کارروائیوں نے بھی عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو مضبوط کیا۔