انٹرنیشنل ڈیسک: 12 جون کو ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے سات پرتگالی شہریوں کے بارے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز کے المناک حادثے میں ہلاک ہونے والے سات پرتگالی شہریوں کی جڑیں بھارت کے جزیرے دیو میں تھیں۔ اس طیارہ حادثے نے پورے دیو خطے میں گہرے غم کی لہر دوڑائی ہے، خاص طور پر بوچھدواڑہ گرام پنچایت میں، جہاں اس حادثے میں کئی خاندان اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں۔

دیو سے جڑے کل 14 لوگوں کی موت
دیو انتظامیہ اور مقامی پنچایت حکام کے مطابق طیارہ حادثے میں کل 14 مسافر ہلاک ہو گئے جن کی جڑیں دیو میں تھیں۔ ان میں سے نو مسافر خاص طور پر بوچھدواڑہ پنچایت علاقے سے تھے۔ 50,000 کی آبادی والے دیو کے اس چھوٹے سے یونین ٹیریٹری میں، ہر گھر کا ایک یا دوسرا فرد بیرون ملک، خاص طور پر پرتگال اور برطانیہ میں آباد ہے۔ بوچھدواڑہ پنچایت کے رکن دنیش بھانو بھائی نے کہا،دیو کے بہت سے گاوں والوں نے پرتگال اور برطانیہ کی شہریت لے لی ہے، لیکن ان کا اپنے گاو¿ں سے گہرا تعلق ہے۔ وہ ہر سال تہواروں، شادیوں یا بزرگوں سے ملنے کے لیے گاوں ضرور آتے ہیں۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والے واحد مسافر کا تعلق بھی دیو سے ہے۔
حادثے میں زندہ بچ جانے والا واحد مسافر جس کا نام وشاکمار رمیش ہے، وہ بھی برطانوی شہری ہے، لیکن اس کے خاندان کی جڑیں بھی دیو کے علاقے سے جڑی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق، ایئر انڈیا کی اس پرواز میں بہت سے "باقاعدہ زائرین" سوار تھے جو عام طور پر ہر سال ہندوستان آتے ہیں۔

پرتگالی ورثے کے ساتھ دیو کی دلچسپ تاریخ
دیو، جو کبھی پرتگالی کالونی تھا، اب بھی پرتگالی نسل کے بہت سے خاندانوں کا اصل مقام ہے۔ ان کی ایک بڑی تعداد گوا اور دیو سے پرتگال میں آباد ہوئی، لیکن ہر سال ہندوستان واپس آنا ان کی روایت بن گئی ہے۔ اس حادثے نے ان تمام خاندانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ دادرا نگر حویلی اور دمن اور دیو کے اہلکار متاثرہ خاندانوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ سوگوار خاندانوں کو ذہنی اور انتظامی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔