لندن: برطانیہ کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ایمI6 (جسے جیمز بانڈ کی ایجنسی بھی کہا جاتا ہے) کو پہلی بار خاتون سربراہ ملی ہے۔ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے اعلان کیا کہ بلیز میٹرویلی کو MI6 کی نئی سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ وہ رچرڈ مور کی جگہ لیں گی، جو گزشتہ 5 سالوں سے MI6 کے سربراہ تھے۔ مور سابق سفارت کار ہیں اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق طالب علم رہ چکے ہیں۔ Blaise Metreveli کی تقرری برطانیہ کی جاسوسی کی دنیا میں ایک تاریخی موڑ ہے۔ پہلی بار، MI6 جیسی تنظیم کو خواتین کی قیادت ملے گی، جو ٹیکنالوجی اور جدید خطرات سے نمٹنے میں قائدانہ کردار ادا کرے گی۔
بلیز میٹرویلی کون ہیں ِ؟
47 سالہ بلیز اس وقت MI6 کی ٹیکنالوجی اور اختراعی ڈائریکٹر ہیں۔ انہیں 'کیو' کہا جا سکتا ہے، جو اس سائنسدان کا نام ہے جو جیمز بانڈ کی فلموں میں گیجٹس بناتا ہے۔ Blaise ایک تجربہ کار انٹیلی جنس افسر ہے اور MI6 کے واحد رکن ہوں گے جن کا نام پبلک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا،میں اپنے محکمہ کی قیادت کرنے کا موقع ملنے پر فخر اور اعزاز محسوس کر رہی ہوں۔
یہ تقرری تاریخی کیوں ہے؟
MI6 کا قیام 1909 میں ہوا تھا، اور اس کے بعد سے پہلی بار کسی خاتون کو اس کی قیادت سونپی گئی ہے۔ اس سے قبل خواتین برطانیہ کی دیگر دو بڑی انٹیلی جنس ایجنسیوں MI5 (گھریلو سیکورٹی) کی سربراہ رہ چکی ہیں
سٹیلا رمنگٹن (1992-1996)
علیزا میننگھم-بلر (2002-2007)
برطانیہ کو کس سےخطرہ ہے؟
وزیراعظم سٹارمر نے کہا کہ آج برطانیہ کو کئی قسم کے خطرات کا سامنا ہے، جیسے: دشمن ممالک کے جاسوسی جہاز، سائبر حملے جو کہ سرکاری خدمات میں خلل ڈالتے ہیں، خاص طور پر چین اور روس جیسے ممالک سائبر حملے، جاسوسی اور سائڈ ایفیکٹس پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ دنیا میں سلامتی کے چیلنجز بڑھ رہے ہیں۔ ایسی صورت حال میں، برطانیہ بلیز میٹرویلی جیسے ٹیکنالوجی کے ماہر اور تجربہ کار افسر کی قیادت میں محفوظ رہ سکے گا۔