Latest News

چین نے سکم لداخ میں کیا تکبر کا مظاہرہ  ، بھارت نے حساس علاقوں میں فوج بڑھا دی

چین نے سکم لداخ میں کیا تکبر کا مظاہرہ  ، بھارت نے حساس علاقوں میں فوج بڑھا دی

انٹر نیشنل ڈیسک: چین کورونا تباہی کے دوران اپنی ناقص حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ شمالی سکم اور لداخ کے قریب غیر نشان زدہ سرحد کے قریب بہت سے علاقوں میں ہندوستان اور چین کے مابین کشیدگی ایک بار پھر شروع ہوئی ہے۔ چین کے لداخ اور سکم میں جارحانہ انداز اپنانے کی وجہ سے بھارت نے حساس علاقوں میں فوج کی تعیناتی میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اور دونوں ممالک اضافی فوجیں وہاں تعینات کر رہے ہیں۔ کچھ دن پہلے ہی ان علاقوں میں فریقین کے مابین پرتشددو جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ، بھارت اور چین دونوں نے لداخ میں ڈیمچک ، دولت بیگ اولڈی ، دریائے گالوان اور پیانگونگ سو جھیل کے قریب حساس علاقوں میں اضافی فوج تعینات کی ہے۔ گالان کے آس پاس کے علاقے چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ 1962 میں ، اس علاقے کے حوالے سے تصادم ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے دریائے گالوان اور پیونگونگ سو جھیل کے آس پاس اپنی فوجیں تعینات کردی ہیں۔ ان علاقوں میں دونوں اطراف سے سرحدی گشت ہوتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ چین نے وادی گالوان کے علاقے میں ایک بڑی تعداد میں خیمے بنائے ہیں ، جس کے بعد ہندوستان وہاں پر کڑی نظر رکھ رہا ہے۔ چینی سرکاری میڈیا نے پیر کے روز یہ اطلاع دی ہے کہ چینی فوجیوں نے اکسائی چن کے وادی گالوان میں سرحدی کنٹرول کے اقدامات کو مضبوط کیا ہے۔
 سرکاری گلوبل ٹائمز نے نامعلوم فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ، "چین نے یہ قدم بھارت کی طرف سے حالیہ غیر قانونی تعمیرات کے بعد اٹھایا ہے جو چینی علاقے میں گالوان میں واقع ہیں۔" ہندوستان اور چین کے لگ بھگ 250 فوجیوں نے لوہے کی سلاخوں ، لاٹھیوں اور پتھراؤ سے لڑائی کی جس میں دونوں اطراف کے فوجی زخمی ہوگئے۔ایک اور واقعے میں ، سکم میں نکو لا کے علاقے میں ہندوستان اور چین کے قریب 150 فوجیوں کا سامناہوا ہے۔
 ذرائع کے مطابق ، اس واقعے میں دونوں اطراف کے قریب دس فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ نہ ہی فوج اور نہ ہی وزارت خارجہ نے دونوں فوجوں کے مابین تناؤ پر کوئی تبصرہ کیا ۔ وزارت خارجہ نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ چین کی سرحد پر امن اور تحمیل کو برقرار رکھنے کے حق میں ہے اور کہا کہ اگر سرحد کے بارے میں مشترکہ نظریہ دیکھا جاتا تو ایسے واقعات سے بچا جاسکتا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ شمالی سکم کے متعدد علاقوں میں اضافی فوج بھیج دی گئی ہے۔

 



Comments


Scroll to Top