Latest News

یو این ایس سی میں پاکستا کی ہندوستان کے خلاف نہیں چلی چال، بند کمرے میں اجلاس رہا بے نتیجہ

یو این ایس سی میں پاکستا کی ہندوستان کے خلاف نہیں چلی چال، بند کمرے میں اجلاس رہا بے نتیجہ

انٹرنیشنل ڈیسک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)میں ہندوستان  کے خلاف جھوٹا بیان گھڑنے  کی پاکستان کی ایک اور کوشش ناکام ہوگئی۔ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان نے پاک ہند کشیدگی کے نام پر سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی، لیکن اس میں اسے کوئی ٹھوس حمایت نہیں ملی۔ اس کے برعکس بہت سے ممالک نے تحمل اور بات چیت کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کو بالواسطہ تنقید کا نشانہ بنایا۔
سلامتی کونسل کی یہ خفیہ میٹنگ پیر کی دو پہر تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ ملاقات 'یو این ایس سی چیمبر' میں نہیں بلکہ اس کے مشاورتی کمرے میں ہوئی تھی۔ پاکستان اس وقت یو این ایس سی کا عارضی رکن ہے اور اس نے اس صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے یہ مسئلہ اٹھایا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمد نے دعوی کیا کہ پاکستان کے اہداف بڑی حد تک پورے ہو گئے ہیں تاہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اجلاس کے بعد کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔ یہ واضح ہے کہ پاکستان کی طرف سے بڑے پیمانے پر حمایت نہیں ملی۔
اجلاس میں اقوام متحدہ کے امن آپریشنز اور سیاسی امور سے متعلق محکموں کی جانب سے معلومات فراہم کی گئیں۔ اقوام متحدہ میں یونان کے مستقل نمائندے اور موجودہ صدر ایوین جولوس سیکیرس( Evangelos Sekeris ) نے اس ملاقات کو "نتیجہ خیز" قرار دیا لیکن کسی بھی فریق کی حماتے میں کچھ نہیں کہا ۔  اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سابق مستقل نمائندے سید اکبر الدین نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ پاکستان اپنی سلامتی کونسل کی رکنیت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس طرح کی بات چیت صرف "خیالات گھڑنے کا پلیٹ فارم"  بنتی ہیں نہ کہ حل کا۔ پاکستان نے ہندوستان  کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا معاملہ بھی اٹھایا اور اسے ایک ہتھیار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔ اس پر ہندوستان کی جانب سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم سفارتی حلقوں میں اسے ایک اور گمراہ کن اور اشتعال انگیز کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ 
یہ میٹنگ جموں و کشمیر کے پہلگام میں عسکریت پسندوں کے ہاتھوں 26 افراد کی ہلاکت کے چند دن بعد ہوئی ہے۔ پہلگام حملے کے واقعے کے بعد ہندوستان  میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بند کمرے کے اجلاس کا مقصد کونسل کے ارکان کو بگڑتے ہوئے سیکورٹی ماحول اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبادلہ خیال کرنے اور صورتحال سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے قابل بنانا تھا۔ احمد نے کونسل کے اراکین کا ان کی شرکت اور تحمل، کشیدگی میں کمی اور مکالمے کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تنازع نہیں چاہتا لیکن "ہم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں"۔ پاکستان نے ہندوستان کی طرف سے 1960 کے سندھ آبی معاہدے کی معطلی کا معاملہ بھی اٹھایا۔
 



Comments


Scroll to Top