National News

بنگلہ دیش میں ہندو رہنما چنمے کرشنا داس پھر مشکل میں، 4نئے گرفتاری وارنٹ جاری

بنگلہ دیش میں ہندو رہنما چنمے کرشنا داس پھر مشکل میں، 4نئے گرفتاری وارنٹ جاری

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے منگل کو زیر حراست ہندو رہنما چنمے کرشنا داس کو مزید چار مقدمات میں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ اس سے ایک دن پہلے بھی عدالت نے قتل کے ایک مقدمے میں ان کے خلاف ایسی ہی کارروائی کی تھی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی بی ایس ایس کی خبر کے مطابق، چٹاگانگ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ایس ایم علاو¿الدین محمود نے 'ورچوئل' سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔ اسکون کے ایک سابق کارکن داس کو گزشتہ سال 25 نومبر کو ڈھاکہ کے حضرت شاہ جلال بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قومی پرچم کی مبینہ توہین کے الزام میں بغاوت کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
چٹاگانگ کی ایک عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی اور اگلے دن انہیں جیل بھیج دیا۔ ان کی گرفتاری نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا اور ان کے پیروکاروں نے ڈھاکہ اور دیگر مقامات پر مظاہرے کئے۔ اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر محمد ریحان الوازد چودھری کے مطابق منگل کو جن چار مقدمات میں عدالت نے کارروائی کی ان میں کوتوالی تھانے میں پولیس کے کام میں رکاوٹ اور وکلاء اور انصاف کے متلاشیوں پر حملہ شامل تھا۔ سماعت کے بعد، عدالت نے اسے (داس) کو گرفتار ظاہر کرنے کی درخواست قبول کر لی، نیوز پورٹل BDNews24 نے چودھری کے حوالے سے بتایا۔
رپورٹ میں ایک اہلکار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ داس کو ان کی 'سیکورٹی اور مجموعی حالت' کو مدنظر رکھتے ہوئے 'ورچوئل' موڈ کے ذریعے سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔ بی ایس ایس نے کہا کہ 'ورچوئل' سماعت کے پیش نظر منگل کی صبح سے چٹاگانگ عدالت کے احاطے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔ چٹاگانگ جیل کے سامنے بھی سیکورٹی بڑھا دی گئی۔ عدالت نے پیر کے روز اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر سیف الاسلام الف کے قتل کے سلسلے میں داس کی گرفتاری کا حکم دیا، جسے ایک ہندو رہنما کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران تیز دھار ہتھیار سے قتل کر دیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ کی بنچ نے 30 اپریل کو داس کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن اس فیصلے کو اپیلٹ ڈویژن کے چیمبر جج جسٹس رضا الحق کے سامنے چیلنج کیا گیا جنہوں نے ضمانت پر روک لگا دی۔
 



Comments


Scroll to Top