Latest News

یہاں شور و غل والے ٹی وی اشتہارات پر لگی پابندی، نیا قانون ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر بھی لاگو

یہاں شور و غل والے ٹی وی اشتہارات پر لگی پابندی، نیا قانون ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر بھی لاگو

انٹرنیشنل ڈیسک: کیلیفورنیا حکومت نے پیر کو ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ایسے اشتہارات پر پابندی عائد کر دی ہے جن کی آواز عام پروگراموں کی نسبت زیادہ تیز ہوتی ہے۔ نئے قانون کے تحت اب ٹی وی اور ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارمز جیسے Netflix، Hulu، Disney+، YouTube اور Peacock سب کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے اشتہارات شو یا فلم کی آواز کے برابر سطح پر ہوں۔
ناظرین کی سالوں پرانی شکایت اب سنی گئی
کئی ناظرین طویل عرصے سے شکایت کر رہے تھے کہ ٹی وی پر آنے والے اشتہارات شو یا فلم کے مقابلے میں بہت تیز ہوتے ہیں، جس سے اچانک بلند آواز کی وجہ سے تکلیف ہوتی ہے۔ خاص طور پر رات کے وقت یا خاندان کے ساتھ ٹی وی دیکھنے کے دوران یہ مسئلہ زیادہ ہوتا تھا۔ کیلیفورنیا کی یہ پہل ان ناظرین کو راحت دے گی جنہیں ہر اشتہاری وقفے پر ریموٹ اٹھا کر آواز کم کرنی پڑتی تھی۔
نیا قانون اب اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر بھی لاگو 
پہلے 2010 میں بنایا گیا CALM Act    ( Commercial Advertisement Loudness Mitigation Act ) صرف روایتی کیبل ٹی وی اور سیٹلائٹ نشریاتی خدمات تک محدود تھا۔ لیکن اب اپڈیٹڈ قانون اسٹریمنگ سروسز، اسمارٹ ٹی وی ایپس اور ڈیجیٹل اشتہارات فراہم کرنے والوں پر بھی لاگو ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اب Netflix یا Hulu جیسے پلیٹ فارمز پر آنے والے اشتہارات کی آواز بھی محدود ہوگی۔
 1 جولائی 2026 تک سب کو عمل کرنا ہوگا
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس بل پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ لوگ تفریح کے دوران آرام چاہتے ہیں، شور نہیں۔ ریاستی حکومت نے کمپنیوں کو 1 جولائی 2026 تک کا وقت دیا ہے تاکہ وہ اپنے آڈیو سسٹمز اور اشتہارات چلانے کے الگوردم کو اپ ڈیٹ کر سکیں۔
تفریحی صنعت نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا۔
موشن پکچر ایسوسی ایشن (MPA) نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناظرین کے تجربے کو بہتر بنائے گا اور اسٹریمنگ انڈسٹری کے لیے نئے آڈیو معیارات قائم کرے گا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ قانون امریکہ کے دیگر ریاستوں میں بھی مثال بنے گا، جس سے مستقبل میں قومی سطح پر ایک یکساں 'وولیم ریگولیشن پالیسی' بن سکتی ہے۔
یہ تبدیلی کیوں ضروری ہے؟
سانڈ انجینئرز کے مطابق، اشتہاری کمپنیاں اکثر "لاؤڈنیس کمپریشن" تکنیک استعمال کرتی ہیں تاکہ ان کے اشتہار باقی آوازوں کے درمیان سب سے زیادہ سنے جا سکیں۔ لیکن اس سے ناظرین کو تکلیف ہوتی ہے اور سننے کی صلاحیت پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔
نئے قواعد کے بعد، اشتہار دہندگان کو اپنی ساؤ نڈ مکسنگ تکنیک تبدیل کرنی ہوگی تاکہ وہ آڈیو کی حد بندی کی پابندی کر سکیں۔
 



Comments


Scroll to Top