ٹورنٹو: خالصتان علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہریوں کی گرفتاری کے ایک دن بعد وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے خالصتان کے حامیوں کے حق میں بیان دیا ہے۔ ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا "قانون کی حکمرانی کے تحت چلنے والا ملک ہے" اور ایک مضبوط اور آزاد انصاف کا نظام اور اپنے تمام شہریوں کی حفاظت کے لیے بنیادی عزم رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجر کے قتل کے بعد کینیڈا کی سکھ برادری کے بہت سے لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر کینیڈین کو کینیڈا میں امتیازی سلوک اور تشدد کے خطرات سے محفوظ اور آزاد زندگی گزارنے کا بنیادی حق ہے۔
کینیڈین شہری نجر کو 18 جون 2023 کو برٹش کولمبیا کے سرے میں ایک گوردوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ایڈمنٹن میں رہنے والے بھارتی شہریوں 22 سالہ کرن براڑ، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ کو جمعہ کو قتل اور قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ٹروڈو نے ہفتے کے روز ٹورنٹو میں سکھ ورثہ اور ثقافت کی ایک تقریب میں گرفتاری کے بارے میں کہایہ اہم ہے کیونکہ کینیڈا ایک مضبوط اور آزاد انصاف کے نظام کے ساتھ قانون کی حکمرانی والا ملک ہے اور اپنے تمام شہریوں کی حفاظت کے لیے بنیادی عزم رکھتا ہے۔ کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) نے ٹروڈو کے حوالے سے کہاجیسا کہ (رائل کینیڈین ماو¿نٹڈ پولیس) آر سی ایم پی نے نوٹ کیا ہے، تفتیش جاری ہے۔ ایک الگ اور الگ تفتیش کا دائرہ کل گرفتار کیے گئے تین افراد کے ملوث ہونے تک محدود نہیں ہے۔
ٹروڈو کے گزشتہ سال ستمبر میں خالصتان علیحدگی پسند 45 سالہ نجر کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹ کے ممکنہ ملوث ہونے کے الزامات کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ بھارت نے ٹروڈو کے الزامات کو مضحکہ خیز اور متحرک قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ ہندوستان کو طویل عرصے سے کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند گروپوں کی موجودگی پر تشویش ہے۔ بھارت نے نجر کو ”دہشت گرد“ قرار دیا تھا۔ قتل کے سلسلے میں تین ہندوستانی شہریوں کی گرفتاری کے بعد، کینیڈا میں پولیس نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ انہوں نے یہ گرفتاریاں امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے کی ہیں۔ پولیس نے مزید گرفتاریوں کا عندیہ دیا ہے۔