Latest News

مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس کولگا ئی آگ ، ایوان صدر میں توڑ پھوڑ

مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس کولگا ئی آگ ، ایوان صدر میں توڑ پھوڑ

کھٹمنڈو: منگل کو نیپال کے کئی حصوں میں طلبائ کی قیادت میں حکومت مخالف تازہ مظاہرے ہوئے۔ آج مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس میں گھس کر آتش زنی کی۔ مظاہرین نے کل وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے رمیش لیکھک، وزیر مواصلات پرتھوی سبا گرونگ اور سابق وزرائے اعظم پشپا کمل دہل پراچندا اور شیر بہادر دیوبا کے گھروں کو بھی آگ لگا دی۔ وزیر اعظم اولی نے پرتشدد مظاہروں کے درمیان استعفیٰ دے دیا ہے۔ صدر رام چندر پوڈیل نے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ مظاہرین نے سپریم کورٹ اور نیپال کے اٹارنی جنرل کے دفتر کے علاوہ صدر کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔

PunjabKesari
کھٹمنڈو کے کالنکی اور بنیشور کے ساتھ ساتھ للت پور ضلع کے چپاگاوں-تھیچو علاقے سے بھی مظاہروں کی اطلاع ملی ہے۔ مظاہرین نے عوامی اجتماعات پر پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے طلبہ کو مت مارو جیسے نعرے لگائے۔ مظاہرین میں زیادہ تر طلبا ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق کالنکی میں مظاہرین نے صبح سے سڑکیں بلاک کرنے کے لیے ٹائر جلائے۔ مظاہرین نے کے پی چور، دیش چھوڑو اور کرپٹ لیڈروں کے خلاف کارروائی کرو جیسے نعرے لگائے۔

PunjabKesari
عینی شاہدین کے مطابق احتجاجی نوجوانوں نے للت پور ضلع کے سناکوٹھی میں وزیر مواصلات پرتھوی سبا گرونگ کی رہائش گاہ پر بھی پتھراو¿ کیا۔ گرونگ نے سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔ للت پور کے کھملتر میں مظاہرین نے سابق وزیر اعظم پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نے کھٹمنڈو میں سابق وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کے گھر کے سامنے بھی مظاہرہ کیا۔ حکام نے کھٹمنڈو، للت پور اور بھکتا پور اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ کھٹمنڈو ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن آفس نے دارالحکومت میں صبح 8.30 بجے سے اگلے نوٹس تک کرفیو کا اعلان کیا۔

PunjabKesari
بھکتاپور ضلع انتظامیہ نے مدھیہ پور تھیمی، سوریا بنائک، چنگونارائن اور بھکتاپور میونسپلٹیوں میں بھی صبح 8.30 بجے سے اگلے نوٹس تک پابندیاں عائد کر دیں۔ للت پور کے بھیسپتی، سنیپا اور چیسال سمیت کئی علاقوں میں صبح 9 بجے سے آدھی رات تک کرفیو نافذ ہے۔ نیپال میں پیر کو سوشل میڈیا سائٹس پر حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف نوجوانوں کی جانب سے پرتشدد مظاہرے ہوئے، جس میں پولیس کے طاقت کے استعمال سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حالات خراب ہونے کے بعد نیپالی فوج کو دارالحکومت میں تعینات کر دیا گیا۔ فوج کے جوانوں نے نیو بنیشور میں پارلیمنٹ کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ بعد میں اس صورتحال پر وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے استعفیٰ دے دیا۔



Comments


Scroll to Top