نئی دہلی: ایک نمایاں آن لائن شاپنگ کمپنی ایمیزون انڈیا نے جی ایس ٹی میں وسیع اصلاحات کے تحت منظور کیے گئے دو سطحی ٹیکس ڈھانچے کی تعریف کی ہے۔ اسے 'انتہائی ترقی پسند اصلاح' قرار دیتے ہوئے، اسے چھوٹے فروشوں کے لیے 'پانسہ پلٹنے والا' قدم کہا ہے۔ اسی کے ساتھ، کمپنی نے امید ظاہر کی ہے کہ اس کا گاہکوں اور فروخت کنندگان کے ماحول پر مثبت اثر پڑے گا۔ جی ایس ٹی کونسل نے اشیا اور خدمات ٹیکس کے چار سلیبوں کے بجائے دو سلیب رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ٹیکس کی شرحیں پانچ اور 18 فیصد ہوں گی، جبکہ لگژری اور سگریٹ جیسی نقصان دہ اشیا پر 40 فیصد کی خصوصی شرح لاگو ہوگی۔ سگریٹ، تمباکو اور دیگر متعلقہ سامان کو چھوڑ کر نئی شرحیں 22 دسمبر سے مثر ہوں گی۔
ایمیزون انڈیا کے نائب صدر(کٹیگریز)سوربھ شریواستو نے کہا کہ نئی جی ایس ٹی پالیسی درمیانے اور چھوٹے شہروں کے فروخت کنندگان کے لیے ڈیجیٹل کاروبار کو مکمل طور پر جمہوری بناتی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی-بھاشا کو بتایا، "حکومت نے جو کیا ہے وہ ایک بہت ہی ترقی پسند اصلاح ہے۔ اس کا گاہکوں، فروخت کنندگان کے ماحول اور مجموعی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔ شرحوں میں کمی کے باعث، فروش اور برانڈز بہتر سودے پیش کر سکیں گے۔ شریواستو نے کہا کہ ایمیزون انڈیا نے ترمیم شدہ جی ایس ٹی شرحوں کو شامل کرنے کے لیے اپنی اندرونی پالیسی میں تبدیلی شروع کر دی ہے۔
23 ستمبر سے شروع ہونے والی ایمیزون کی نمایاں سالانہ فروخت 'گریٹ انڈین فیسٹیول' کے پیش نظر، شریواستو نے کہا کہ جی ایس ٹی میں تبدیلیوں کے ساتھ، گاہک ایک لاکھ سے زائد مصنوعات پر سال کی سب سے کم قیمتوں کی توقع کر سکتے ہیں۔ ایمیزون انڈیا نے مانگ میں متوقع اضافے کو پورا کرنے کے لیے اس سال 2,000 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ سرمایہ کاری ڈلیوری اور تکمیل مراکز کے شراکت داروں، گنجائش میں توسیع اور ٹیکنالوجی انضمام کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔
کمپنی نے حالیہ مہینوں میں 45 نئے ڈلیوری مراکز بھی کھولے ہیں۔ ایمیزون نے اپنی تیز رفتار تجارتی سروس 'ایمیزون نا' بھی شروع کی ہے۔ یہ فی الحال دہلی اور بنگلورو کے منتخب 'پن کوڈز' میں دستیاب ہے۔ شریواستو نے کہا کہ گاہک روزمرہ کی ضروری اشیا پر مرکوز اس سروس کو پسند کر رہے ہیں اور یہ آنے والے وقت میں 'بہت تیزی سے' پھیلے گی۔