واشنگٹن: امریکہ میں سرکاری ملازمتوں سے برطرفی ان دنوں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ مختلف محکموں میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے۔ اس بار زمین کے انتظام اور سابق فوجیوں کی دیکھ بھال سے وابستہ ملازمین زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت سرکاری محکموں میں بڑے پیمانے پر برطرفیاں کر رہی ہے۔ جمعہ کو 9500 سے زائد سرکاری ملازمین کو ملازمتوں سے ہٹا دیا گیا۔ صدر ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کی قیادت میں حکومتی بیوروکریسی کو کم کرنے کی مہم تیزی سے جاری ہے۔ چھانٹی شدہ ملازمین میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو زمین کے انتظام اور سابق فوجیوں کی دیکھ بھال سے وابستہ ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اس قدم سے ہوم، انرجی، ویٹرنز افیئرز، زراعت، صحت اور انسانی خدمات کے محکموں کے ملازمین سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر ایسے ملازمین کو نکال دیا گیا ہے جو پروبیشنری کارکن تھے۔ ایسے ملازمین کو ملازمت کا کم تحفظ حاصل ہوتا ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے نوکریوں سے برطرف کیا۔ حکومت کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ نے تقریباً 2 لاکھ پروبیشنری ملازمین کو فارغ کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس کے بعد جمعرات سے کئی محکموں میں چھانٹی شروع ہوگئی۔ مزید برآں، بہت سی ایجنسیاں، جیسے کنزیومر فنانشل پروٹیکشن بیورو، کو عملی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ مقررہ مدت کے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین بھی اس فیصلے سے متاثر ہوئے ہیں۔