Latest News

اسرائیل کا غصہ ساتویں آسمان پر ! کہا- بے عزتی کی حد ہوگئی ، دھوکے باز ہے حماس،اب دھرتی سے مٹا دیں گے نام ونشان

اسرائیل کا غصہ ساتویں آسمان پر ! کہا- بے عزتی کی حد ہوگئی ، دھوکے باز ہے حماس،اب دھرتی سے مٹا دیں گے نام ونشان

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل میں غزہ کی جانب جاری تعطل اور یرغمالیوں کے مسئلے نے ایک بار پھر تیزی سے موڑ لے لیا ہے۔ فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال جمیر نے واضح طور پر کہا ہے کہ جب تک تمام یرغمالیوں کو واپس نہیں لایا جاتا، فوج کو سکون نہیں ملے گا۔ ان کے غصے کی وجہ حماس کی وہ حالیہ حرکت ہے جس میں اس نے ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش کی جگہ (غلطی  یا دھوکہ سے  ) ایک فلسطینی شخص کی لاش سونپ دی۔ جمیر نے کہا کہ یرغمالیوں کی واپسی اسرائیلی فوج کا اخلاقی، قومی اور یہودی فریضہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر فوج تمام معاہدوں کو نافذ کرنے پر ثابت قدم رہے گی، لیکن تب تک آرام نہیں آئے گا جب تک ہر ایک یرغمالی واپس نہ آ جائے۔ حماس اب تک کم از کم 21 مردہ یرغمالیوں کی لاشیں اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے؛ پچھلے دو دنوں میں اس نے صرف سات لاشیں واپس کی ہیں۔ پیر کو اس نے 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، لیکن مردہ یرغمالیوں کے معاملے میں واپسی کے عمل اور شناخت دونوں تنازعات  میں گھرتے جارہے ہیں۔ 
حماس نے کیا لاشوں کا دھوکہ 
بدھ کو حماس کی طرف سے سونپی گئی چار لاشوں میں سے اسرائیل کے کئی میڈیا اداروں اور افسران کا دعوی ہے کہ ایک لاش کسی اسرائیلی یرغمالی کی نہیں بلکہ غزہ کے ایک فلسطینی شہری کی نکلی۔ عبرانی میڈیا کے حوالے سے ایک افسر نے انکشاف کیا کہ برآمد شدہ لاشوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ابتدائی تفتیش میں پایا گیا کہ ایک لاش غیر مصدقہ ہے۔ اسرائیل میں اس سے پہلے بھی ایسے واقعات درج ہوئے ہیں۔ اس سال کے آغاز میں بھی حماس نے ایک لاش سونپنے کا دعوی کیا تھا جسے بعد میں اسرائیلی تحقیقات میں فلسطینی انسان کی لاش پایا گیا اور اصل باقیات بعد میں ہی واپس کئے گئے۔ 
وزیر ایتمار بین گویر کا سخت بیان
حماس کی اس حرکت پر اسرائیل کے سخت گیر دائیں بازو کے لیڈر ایتمار بین گویر نے سخت ردعمل دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا:  بے عزتی کی حد ہو گئی۔ ٹرکوں کو راستہ کھولنے کے کچھ ہی لمحوں بعد، حماس واپس اپنی پرانی چالوں میں، جھوٹ، فریب اور لاشوں کے ساتھ دھوکہ دہی پر آ گیا۔ نازی دہشت گردی صرف ہتھیاروں کی زبان سمجھتی ہے۔ اس سے نمٹنے کا واحد طریقہ اس کو زمین سے مٹا دینا ہے  
بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید
ان کا یہ متوقع جارحانہ بیان ملک میں اور بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید/تشویش کا باعث بن سکتا ہے، کیونکہ اس سے تنازع اور تشدد کی زبان کے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ غلط لاشیں سونپے جانے کی بات مذاکرات پر اعتماد کو کم کر سکتی ہے اور جنگ بندی کی شرائط پر دوبارہ بھروسہ قائم کرنا مشکل بنا سکتی ہے۔ آئی ڈی ایف کے سربراہ اور کچھ سخت سیاسی عناصر اسے حماس کی طرف سے وفاداری یا شرائط کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ایسے میں اسرائیل پر فوجی کارروائی دوبارہ شروع کرنے کا دباؤ بڑھ سکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top