چنڈی گڑھ : پاکستان میں سکھ مذہب کے مقدس مقام گوردوارہ سری ننکانہ صاحب پر ہوئے حملے کی ہر طرف مذمت کی جارہی ہے لیکن اس واردات پر کانگرسی لیڈر نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے ابھی تک کسی طرح کا کوئی رد عمل نہیں دیا گیا ۔ جس وجہ سے وہ لوگوں کے نشانے پر ہیں ۔
ٹویٹر پر نوجوت سدھو اس معاملے کو لے کر جم کر ٹرول ہورہے ہیں ۔ ٹویٹر صارفین کا یہ کہنا ہے کہ اس معاملے میں سدھو ابھی تک چپ کیوں اور کہاں گئے ہیں ۔ لوگوں نے یہاں تک بھی کہہ دیا کہ اب نوجوت سدھو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو اپنی کوئی صلاح کیوں نہٰں دے رہے ہیں ۔
بتا دیں کہ جب سدھو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی حلف برداری تقریب میں گئے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایک امن پسند لیڈر ہیں ۔ وہیں اس حملے کے بعد لوگوں نے سدھو پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ اب ایک امن پسند لیڈر کے ملک میں ایسا کیوں ہو گیا ؟
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کے روز سینکڑوں کی بھیڑ نے سکھوں کے سب سے مقدس مقامات میں سے ایک ننکانہ صاحب گوردوارے پر پتھر بازی کی ۔ دوپہر سے ہی بھیڑ نے گوردوارے کو گھیر لیا ۔ واردات سے جڑی ویڈیو میں ایک کٹر پنتھی سکھوں کو ننکانہ صاحب سے بھگانے اور اس مقدس شہر کا نام بدل کر غلام علی مصطفی کرنے کی دھمکی دیتے دکھ رہا ہے ۔ کٹڑ پنتھیوں کی بھیڑ نے گوردوارے کو گھیر رکھا ہے ۔ اس وجہ سے پہلی بار گوردوارہ جائے پیدایش ننکانہ صاحب میں بھجن - کیرتن منسوخ کرنا پڑا ۔