National News

انتخابات یا ''ڈرامہ'' ؟ میانمار میں فوجی حکومت کے بعد پہلا الیکشن ، بندوق کے سائے میں ووٹنگ شروع

انتخابات یا ''ڈرامہ'' ؟ میانمار میں فوجی حکومت کے بعد پہلا الیکشن ، بندوق کے سائے میں ووٹنگ شروع

انٹرنیشنل ڈیسک: میانمار میں فوجی حکومت کی نگرانی میں پانچ سال بعد پہلی بار ہونے والے عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے اتوار کو ووٹنگ جاری ہے۔ ناقدین کا الزام ہے کہ یہ انتخابات فوجی حکمرانی کو جائز ظاہر کرنے کے لیے کرائے جا رہے ہیں۔ میانمار میں فروری 2021 میں فوج کی جانب سے آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد فوجی حکومت قائم ہوئی تھی۔ آنگ سان سوچی کی جماعت نے 2020 کے انتخابات میں بھاری کامیابی حاصل کی تھی لیکن انہیں دوسری مدت کے لیے اقتدار سنبھالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ملک کے سب سے بڑے شہر یانگون، دارالحکومت نیپیتا اور دیگر علاقوں میں ووٹر اسکولوں، سرکاری عمارتوں اور مذہبی عمارتوں میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ بڑی جماعتوں کو انتخابی عمل سے باہر رکھنے، اظہار رائے کی آزادی پر پابندیاں لگانے اور جبر کے ماحول کے باعث انتخابی نتائج معتبر نہیں ہوں گے۔ ان کا مؤ قف ہے کہ فوج کی حمایت یافتہ  'یونین سالیڈیریٹی اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی ' کی ممکنہ کامیابی شہری حکومت کی واپسی کا محض ایک دھوکہ پیدا کرے گی۔ ووٹنگ تین مرحلوں میں ہو رہی ہے۔ اتوار کو پہلا مرحلہ میانمار کی مجموعی 330 ٹاؤن شپ میں سے 102 میں کرایا جا رہا ہے۔ دوسرا مرحلہ 11 جنوری کو اور تیسرا مرحلہ 25 جنوری کو ہوگا۔ حتمی نتائج کے اعلان کی توقع جنوری کے آخر میں کی جا رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top