موگا : شادی میں ڈی جے والے شخص کے ذریعے گانے بند کردینے کے بعد شروع ہوئے تنازعہ نے ایک کی جان لے لی ۔ تنازعہ شروع ہونے کے بعد شراب کے نشے میں مدہوش دولہے کے دوستوں اور رشتے داروں نے ڈی جے والے کو پیٹتے ہوئے لگ بھگ 150 ہوائی فائر کئے ۔ انہیں میں سے ایک گولی ڈی جے والے کو لگ گئی ۔ الزام یہ بھی ہے کہ ان لوگوں نے ایک گھنٹے تک لاش کو بھی نہیں اٹھانے دیا ۔ پانچ لاکھ روپے دیکر معاملہ رفع - دفع کرنے کی فراق میں تھے لیکن سمجھوتہ نہیں ہوتا دیکھ وہاں سے فرار ہوگئے ۔ پولیس نے پانچ لوگوں کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے تین کو گرفتار بھی کرلیا ہے ۔ شخص کی شناخت کرن سنگھ (18) کے طور پر ہوئی ہے ۔
واردات کی اطلاع ملتے ہی دھرمکوٹ کے ڈی ایس پی یادوندر سنگھ باجوہ ، تھانہ کوٹ عیسے خاں کے انچارج انسپکٹر امرجیت سنگھ دیگر پولیس ملازمین کے ساتھ موقع پر پہنچے اور جانچ کی ۔ اس معاملے میں پولیس نے 5 اشخاص کے خلاف قتل اور دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا ہے ۔ درخواست میں گورسیوک سنگھ ولد گوردیپ نواسی چیمہ روڈ کوٹ عیسے خان نے بتایا کہ وہ شادی کی تقریبات میں ڈی جے لگانے کا کام کرتا ہے ۔ گذشتہ 30 نومبر کی شام کو وہ اپنے والد اور تاؤ کے پوتے کرن سنگھ کو ساتھ لے کر گاؤں مستے والا میں نرویر سنگھ ولد میجر سنگھ کی کی شادی پر ڈی جے لگانے گیاتھا ۔ انہوں نے 7 بجے اپنا پروگرام شروع کردیا ۔ وہاں پر کچھ لوگ اسلحہ لے کر گھوم رہے تھے ۔ جن میں سکھدیپ سنگھ نواسی گاؤں دھرم سنگھ والا جس کے پاس 12 کی رائفل تھی ۔ میجر سنگھ نواسی گاؤں مستے والا کے پاس بھی 12 بور رائفل تھی ، شرن پریت سنگھ نواسی گاؤں سیدے سنگھ والا کے پاس 315 بور رائفل ، سکھجین سنگھ نواسی گاؤں مستے والا کے پاس پستول تھا ۔ جب سبھی رشتے دار کھانا کھا کر چلے گئے تو ہم نے بھی 10 بجے کے بعد ڈی جے بند کرنے کیلئے کہا اور انہیں بتایا کہ ضلع انتظامیہ کے ذریعے 10 بجے کے بعد ڈی جے چلانے پر مناہی ہے لیکن سکھدیپ سنگھ اور کچھ دیگر لوگ اسے ڈی جے چلانے کو مجبور کرنے لگے جس پر میں ڈر کر ڈی جے بند نہیں کیا ۔
قتل کے بعد دھمکانے لگے ملزم
اس موقع پر اسلحہ سے لیس لوگوں نے ہوائی فوائرنگ کرنی شروع کردی ۔ رات 12 بجے جب اس نے اپنا ڈی جے بند کردیا تو وہ غصے میں آگئے اور ڈی جے چلانے کو مجبور کرنے لگے ۔ اسی دوران سکھدیپ سنگھ نے اسے مار دینے کی نیت سے گولی چلا دی جو کرن سنگھ کی چھاتی پر جا لگی اور وہ لہولہان ہوکر گیا ۔ اسی دوران دوسرے مبینہ ملزم انہیں دھماکنے لگے ۔ جس پر انہوں نے شور مچا دیا اور گولی لگنے سے زخمی کرن سنگھ کو سنبھالا ۔ اسی دوران ہتھیاروں سمیت وہاں سے بھاگ گئے ۔ جب وہ کرن سنگھ کو لے کر سول ہسپتال پہنچے تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ اعلان کردیا ۔