واشنگٹن: ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی مائیکروسافٹ نے اعتراف کیا کہ اس نے غزہ میں جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو جدید مصنوعی ذہانت (AI) اور کلاوڈ کمپیوٹنگ سروسز فروخت کیں جس سے اسرائیلی یرغمالیوں کو تلاش کرنے اور بازیاب کرانے کی کوششوں میں مدد ملی، تاہم کمپنی نے یہ بھی کہا کہ اسے آج تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ اس کا Azure پلیٹ فارم اور AI ٹیکنالوجیز غزہ میں لوگوں کو نشانہ بنانے یا نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کی گئیں۔ مائیکروسافٹ کی کارپوریٹ ویب سائٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں اس کا اعتراف کیا گیا ہے۔
اس پوسٹ کے نیچے کسی کے دستخط نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کمپنی کی جنگ میں شمولیت کا پہلا عوامی اعتراف ہے۔ یہ جنگ حماس کی طرف سے اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی اور اسرائیلی جوابی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔ تقریباً تین ماہ قبل ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ امریکی کمپنی مائیکروسافٹ کی اسرائیلی وزارت دفاع کے ساتھ قریبی شراکت داری ہے اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد تجارتی AI مصنوعات کے فوجی استعمال میں تقریباً 200 گنا اضافہ ہوا ہے۔
شراکت داری ٹیکنالوجی کمپنیوں کی طرف سے اسرائیل، یوکرین اور امریکہ سمیت متعدد ممالک میں استعمال کے لیے مصنوعی ذہانت کی مصنوعات کو فوجیوں کو فروخت کرنے کی بڑھتی ہوئی کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ AI سسٹم میں خامی ہو سکتی ہے لیکن اسے یہ فیصلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے کہ کسے یا کس چیز کو نشانہ بنایا جائے، جس کے نتیجے میں معصوم لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ مائیکروسافٹ نے جمعرات کو کہا کہ ملازمین کے خدشات اور متعدد میڈیا رپورٹس کی وجہ سے، کمپنی نے ایک اندرونی جائزہ شروع کیا ہے اوراضافی حقائق کی تلاش کرنے کے لیے ایک بیرونی فرم کی خدمات حاصل کی ہیں۔ بیان میں بیرونی کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کی رپورٹ کی کاپی فراہم کی گئی۔ کمپنی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوج کو Azure AI خدمات بشمول سافٹ ویئر، پیشہ ورانہ خدمات، Azure کلاو¿ڈ اسٹوریج اور زبان کا ترجمہ فراہم کیا اور اسرائیلی سائبر اسپیس کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لیے اپنی حکومت کے ساتھ کام کیا۔
مائیکرو سافٹ نے کہا کہ اس نے اسرائیل کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے 250 سے زائد افراد کو بچانے میں مدد کے لیے ہمارے تجارتی معاہدوں کی شرائط سے ہٹ کر ہماری ٹیکنالوجیز تک خصوصی رسائی اور محدود ہنگامی مدد بھی فراہم کی ہے۔
کمپنی نے کہا، ہمیں یقین ہے کہ کمپنی نے غزہ میں شہریوں کی رازداری اور دیگر حقوق کا احترام کرتے ہوئے یرغمالیوں کی جان بچانے میں مدد کے لیے اپنے اقدامات میں احتیاط اور سوچ سمجھ کر کام کیا۔
مائیکروسافٹ کے علاوہ، اسرائیلی فوج نے گوگل، ایمیزون، پالانٹیر اور کئی دیگر بڑی امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ کلاو¿ڈ یا اے آئی سروسز کے وسیع معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ مائیکروسافٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج، دوسرے صارفین کی طرح، کمپنی کی قابل قبول استعمال کی پالیسی اور AI کوڈ آف کنڈکٹ کی پیروی کرنے کی پابند ہے، جو اس کی مصنوعات کو کسی بھی طرح سے نقصان پہنچانے کے لیے قانونی طور پر ممنوعہ استعمال کو ممنوع قرار دیتی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ اسے کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔