National News

رپورٹ: ترکی بار بار کر رہا ہندوستان کی خودمختاری پر حملہ، اردگان کی سازش کا پھر پردہ فاش

رپورٹ: ترکی بار بار کر رہا ہندوستان کی خودمختاری پر حملہ، اردگان کی سازش کا پھر پردہ فاش

انٹرنیشنل ڈیسک: جب بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہے تو اکثر ممالک غیر جانبدار رہتے ہیں لیکن ترک صدر رجب طیب اردوان ہر بار کھل کر پاکستان کا ساتھ دیتے ہیں۔ یہ رویہ نہ صرف ہندوستان کی خودمختاری پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ ترکی کی خارجہ پالیسی میں متعصبانہ اور غیر متوازن سوچ کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ایک طرف اردگان مسلم اتحاد کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف چین میں ایغور مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر خاموش ہیں۔ خارجہ امور کے ماہر اشرف زیدی کے مطابق اردگان کی بھارت کے اندرونی معاملات میں بار بار مداخلت ظاہر کرتی ہے کہ وہ بھارت کو کمزور اور غیر مستحکم سمجھنے کی غلطی کر رہے ہیں۔
لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوستان نہ شام ہے نہ لیبیا اور نہ ہی کوئی جنگ زدہ ملک۔ ہندوستان ایک مضبوط جمہوریت، فوجی طاقت اور ثقافتی تنوع کے ساتھ ملک ہے، جو اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا اچھی طرح جانتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اشرف زیدی نے کہا کہ اردگان کی پاکستان نواز پالیسی نہ صرف بین الاقوامی سطح پر ترکی کے امیج کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ ایک مستحکم اور ذمہ دار طاقت کے طور پر ہندوستان کے امیج کو بھی مضبوط کر رہی ہے۔ آج ہندوستان ایک ابھرتی ہوئی عالمی طاقت ہے، جو کسی جھوٹے پروپیگنڈے یا دباو¿ سے ڈرنے والا نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں ہندوستان کے ساتھ تنازعہ ترکی کے لیے طویل مدت میں نقصان دہ ہوگا۔ کیا اردگان اسلامی ممالک کا سربراہ بننے کی کوشش کر رہا ہے؟ یا یہ پاکستان کے ساتھ مذہبی اتحاد ہے؟ یا ترکی میں سیاسی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی؟
زیدی کے مطابق، ان کی بھارت مخالف بیان بازی ایک ذاتی سیاسی ایجنڈا دکھائی دیتی ہے نہ کہ غیر جانبدارانہ سفارتی سوچ۔ ترکی میں صحافیوں کی گرفتاریاں، کردوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن، اور آئین میں بار بار تبدیلیاں یہ سب ظاہر کرتی ہیں کہ اردگان کی پالیسیاں جمہوری اقدار کے خلاف ہیں۔ ایسے میں انہیں ہندوستان جیسی کھلی اور مضبوط جمہوریت پر تبصرہ کرنے سے پہلے اپنے ہی ملک کی حالت پر توجہ دینی چاہیے۔ ہندوستان ہمیشہ امن کی راہ پر گامزن ہے لیکن جب کوئی اس کی خودمختاری کو چیلنج کرتا ہے تو وہ منہ توڑ جواب دینا بھی جانتا ہے۔ ہندوستان کی عدلیہ، فوجی طاقت اور سیاسی استحکام اسے عالمی سطح پر ایک مضبوط ملک بناتا ہے۔ اردگان کو سمجھنا چاہیے کہ ہندوستان نہ تو کسی بیرونی دباو¿ کے سامنے جھکتا ہے اور نہ ہی کسی اسلامی پروپیگنڈے سے ڈرتا ہے۔ بھارت کی خاموشی کو اس کی کمزوری نہیں بلکہ اس کی پختگی سمجھیں۔ ترکی کو بھارت کے ساتھ دشمنی کی بجائے پختگی اور احترام کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے۔



Comments


Scroll to Top