بزنس ڈیسک: شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کو لے کر دیئے گئے بیان کے بعد اب مائیکروسافٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)ستیا نڈیلا نے تارکین وطن کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے انتباہ بھرے لہجے میں کہا کہ تارکین وطن کی حمایت نہ کرنے والے ملک گلوبل ٹیک انڈسٹری کی ترقی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔اگرچہ نڈیلا نے کسی ملک کا نام نہیں لیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے داووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں پہنچے مائیکروسافٹ کے سی ای او نے بلومبرگ میڈیا کو ایک انٹرویو دیا۔ اس دوران انہوں نے اپنی رائے رکھتے ہوئے کہا کہ تمام ملک اپنے مفادات کے بارے میں دوبارہ غور کر رہے ہیں، لیکن اس کے بارے میں بہت زیادہ تنگ سوچ نہیں ہونی چاہئے، کسی ملک میں تارکین وطن تبھی جائیں گے جب وہاں کا ماحول موافق ہو۔
بتا دیں کہ نڈیلا اس وقت بحث میں آئے تھے جب انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف چل رہے احتجاج کو لے کر بیان دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ جو ہو رہا ہے، وہ افسوسناک ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ برا ہے۔میں تو ہندوستان آنے والے بنگلہ دیشی پناہ گزین کو ہندوستان میں اگلا یو نی کارن بنتے یا انفوسس کا اگلا سی ای او بنتے دیکھنا پسند کروں گا، وہ پرحوصلہ ہونا چاہئے۔اگر میں دیکھوں تو جو میرے ساتھ امریکہ میں ہوا میں ویسا ہندوستان میں ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔
نڈیلا کے بیان کے بعد مائیکروسافٹ نے جاری بیان میں کہا کہ ہر ملک کو اپنی سرحدوں کی وضاحت کرنی چاہئے۔ سرحدوں اور قومی سلامتی کے لیے موزوں امیگریشن پالیسی کا تعین کرنا چاہئے۔ جمہوریت میں لوگ اور ان کی حکومتیں اس پر بحث کریں اور حدود کی وضاحت کریں۔
معلوم ہو کہ شہریت قانون 10 جنوری سے مؤثر ہو گیا۔اس کے تحت 31 دسمبر 2014 سے پہلے یا اس تاریخ تک ہندوستان میں رہ رہے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندؤوں، سکھوں، بدھ مت کے پیروکاروں، پارسیوں، جینو ںاور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا قانون ہے۔