مالیر کوٹلہ ( ظہورچوہان / مظہر عالم ) : ملک کے نامور عالم دین اور پنجاب کے سابق مفتی اعظم حضرت مولانا فضیل الرحمن ہلال عثمانی طویل علالت کے بعد آج اپنے مالک حقیقی سے جا ملے ۔ ان کی نما زجنازہ مقامی چھوٹی عید گاہ میں مفتی ارتقاء الحسن صاحب کاندھلوی ( مفت اعظم پنجاب) نے ادا کروائی ۔ جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔ مرحوم کے انتقال پر ملال سے ایک دینی اور علمی باب کا خاتمہ ہوگیا ۔ مفتی صاحب کا شمار جید علماء میں ہوتا تھا ۔ آپ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تاسیسی رکن ، علی گڑھ یونیورسٹی کورٹ کے ممبر ، پنجاب وقف بورڈ کے رکن رہنے کا شرف حاصل ہے اور مختلف علمی و دینی تنظیموں سے بھی وابستہ رہے ۔
مالیر کوٹلہ میں مدرسہ تعمیری سیرت کا سہرہ بھی انہیں کے سر ہے ۔ قرآن پاک کی تفسیر ان کا یادگار کارنامہ ہے اور اس کے علاوہ بے شمار علمی اور دینی کتابوں کے مصنف بھی رہے ہیں ۔ مفتی صاحب میں جامع دارالسلام قائم کر کے فاصلاتی تعلیم کے میدان میں بھی قابل قدر خدمات انجام دیں ۔ جامع دارالسلام کے مراکز ملک کے مختلف علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں ۔
ان کے انتقال پر مالیر کوٹلہ کی تمام سیاسی ،سماجی ، صنعتی تعلیمی شخصیات اور مختلف اداروں کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا ۔ ملک کے نامور مذہبی اور دینی شخصیات نے بھی مفتی فضیل الرحمن کے افراد خان کے ساتھ ان کی رہلت پر اظہار ہمدردی کیا ۔ مفتی صاحب کی تدفین ان کے آبائی وطن دیو بند کی گئی ۔