Latest News

کانگو میں تانبے کی کان پر بڑا حادثہ : پُل منہدم ہونے سے کم ازکم 32 مزدوروں کی موت ( ویڈیو)

کانگو میں تانبے کی کان پر بڑا حادثہ : پُل منہدم ہونے سے کم ازکم 32 مزدوروں کی موت ( ویڈیو)

انٹرنیشنل ڈیسک: کانگو کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع ایک نیم صنعتی تانبے کی کان میں ہفتے کے روز ایک بڑا حادثہ ہو گیا۔ کلانڈو سائٹ (لوالابا صوبہ) میں کان کے اندر بنا ایک تنگ پل اچانک ٹوٹ گیا، جس میں کم از کم 32 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہ اس سال کانگو میں کان کنی سے جڑا سب سے زیادہ ہلاکت خیز حادثوں میں سے ایک مانا جا رہا ہے۔
کیسے ہوا حادثہ؟
کانگو کی آرٹیزنل مائننگ ایجنسی SAEMAPE کے مطابق، موقع پر فوجی اہلکاروں کی طرف سے مبینہ طور پر گولیوں کی آواز سنائی دی۔ گولیوں کی آواز سے کان میں کام کر رہے مزدوروں میں افراتفری مچ گئی۔ مزدور ڈر کر بھاگنے لگے اور بڑی تعداد میں پل کی طرف دوڑ پڑے۔ اچانک بھیڑ کا بوجھ پل سہ نہ پایا اور ٹوٹ گیا، جس سے مزدور ایک دوسرے پر گر گئے۔
SAEMAPE کے ایک افسر نے بتایا کہ موقع پر 49 لوگوں کی موت کا اندیشہ ہے اور 20 سے زیادہ لوگ شدید حالت میں اسپتال میں داخل کرائے گئے ہیں۔ حالانکہ، سرکاری طور پر سرکاری وزیر رائے کومبا نے اب تک 32 اموات کی تصدیق کی ہے۔ اتوار تک بچا ؤ مہم جاری رہی اور انتظامیہ آخری اعداد و شمار کی تصدیق میں جٹی رہی۔

At least 32 people have died after a collapse at a cobalt mine in southeastern DR Congo, authorities say.

A bridge at the site gave way, killing dozens of informal miners in Lualaba province.#DRC #Congo #Mining pic.twitter.com/bdcNrBndpI

— Cyrus (@Cyrus_In_The_X) November 16, 2025


تحقیق کی مانگ تیز
انسانی حقوق کی تنظیم "انیشی ایٹو فار دی پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس" نے اس حادثے میں فوج کے کردار کی آزادانہ جانچ کی مانگ کی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق، حادثے سے ٹھیک پہلے مزدوروں اور فوجیوں کے درمیان جھڑپ کی بھی باتیں سامنے آئی ہیں۔
کانگو میں خطرناک ہے آرٹیزنل مائننگ
کانگو میں 1520 لاکھ لوگ آرٹیزنل مائننگ (چھوٹے پیمانے پر کان کنی) میں شامل ہیں۔ زیادہ تر کانوں میں سکیورٹی کے پختہ انتظامات نہیں ہوتے۔ مزدور بہت کم آلات کے ساتھ گہرے گڑھوں میں اترتے ہیں۔ ہر سال سرنگ دھنسنے،  اور بے ترتیب ڈھانچوں کے باعث  سینکڑوں اموات ہوتی ہیں۔ اس بار بھی جس پل پر مزدوروں کی بھیڑ تھی، وہ بہت کمزور تھا اور اچانک وزن بڑھنے سے منہدم  ہو گیا۔
 



Comments


Scroll to Top