بزنس ڈیسک: امریکہ کو اسمارٹ فون کی برآمدات کے معاملے میں، ہندوستان نے 2025 کی دوسری سہ ماہی میں پہلی بار چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ تحقیقی فرم کینالس( Canalys ) کے مطابق، ٹیرف مذاکرات کے درمیان چین کے تجارتی حصہ میں کمی کی وجہ سے ایسا ہوا اور ہندوستان امریکہ تک پہنچنے والے اسمارٹ فونز کے لیے سب سے بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بن کر ابھرا۔
کینالس ( Canalys)اب ( Omdia کا حصہ)کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیرف کے خدشات کے درمیان فروخت کنندگان کے اپنے ذخائر کو بڑھانے کی وجہ سے موجودہ کیلنڈر سال کی دوسری سہ ماہی میں امریکہ میں اسمارٹ فون کی درآمدات میں 1 فیصد اضافہ ہوا ۔ اس کے مطابق چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث سپلائی چین کی تیاری کے کام میں تیزی آئی ہے۔ امریکہ میں آنے والے اسمارٹ فونز میں چین کا حصہ اپریل سے جون میں 25 فیصد تک گر گیا جو ایک سال پہلے 61 فیصد تھا۔ رپورٹ کے مطابق ، اس گرواٹ کا سب سے زیادہ حصہ ہندوستان کو ملا ۔
ہندوستان میں تیار کردہ سمارٹ فونز کے کل حجم میں سالانہ 240 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب امریکہ تک پہنچنے والے اسمارٹ فونز میں ہندوستان کا حصہ 44 فیصد ہے۔ 2024 کی دوسری سہ ماہی میں یہ تعداد صرف 13 فیصد تھی۔ کینالس کے پرنسپل تجزیہ کار، سنیم چورسیا نے کہا کہ ہندوستان 2025 کی دوسری سہ ماہی میں پہلی بار امریکہ میں فروخت ہونے والے اسمارٹ فونز کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بن گیا ہے، جس کی بڑی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان غیر یقینی تجارتی منظر نامے کے درمیان ایپل کے ذریعہ ہندوستانی سپلائی چین کو تیزی سے بڑھانا ہے ۔