لاس اینجلس: لاس اینجلس کے میئر کیرن باس نے منگل کو شہر کے مرکزی علاقے میں توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کو روکنے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ باس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس نے مقامی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے اور کرفیو منگل کی شام 8 بجے سے بدھ کی صبح 6 بجے تک نافذ رہے گا۔ باس نے کہا کہ 23 کاروباری اداروں کی لوٹ مار کے بعد ہم ایک نازک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔ شہر کے مرکزی علاقے میں ایک مربع میل (2.59 مربع کلومیٹر) کے علاقے میں کرفیو نافذ رہے گا، جس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں جمعہ سے احتجاج ہو رہاہے۔
لاس اینجلس کے پولیس چیف جم میکڈونل کے مطابق ہفتے کے روز سے شہر میںغیر قانونی اور خطرناک رویے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاس اینجلس میں کئی دنوں سے بڑھتی ہوئی بدامنی کے بعد جان و مال کے تحفظ کے لیے کرفیو ایک ضروری اقدام ہے۔ اس سے قبل منگل کو نیشنل گارڈ کے دستوں نے لاس اینجلس میں لوگوں کو گرفتار کرتے ہوئے امیگریشن ایجنٹوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا شروع کردی۔ منگل کو یو ایس امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصاویر میں، نیشنل گارڈ کے اہلکار ایسے افسران کو سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں جو لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔