نیشنل ڈیسک : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تمام بایوں بازو جماعتیں اور مسلم تنظیموں نے آج ہندوستان بند کا اعلان کیا ہے ۔ یوپی - بہار سے لے کر بنگلور تک اس کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ بایاں بازو جماعتوں کے اس بھارت بند کو اپوزیشن کی بھی حمایت حاصل ہے ۔ وہیں اترپردیش ، کرناٹک کے کئی علاقوں میں وسیع پیمانے پر مظاہروں کے امکاناتا ہیں ۔ جس کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے ۔
https://twitter.com/ANI/status/1207536498905477121
نئی دہلی
قومی دارالحکومت نئی دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کو لے کر 2 بڑے مظاہرہ ہورہے ہیں ۔ 19دسمبر کی صبح 11 بجے لال قلعہ سے شہید پارک تک مظاہرہ ہوگا ۔ جس میں مختلف سٹوڈنٹس تنظیموں کے علاوہ سماجی تنظیمیں بھی حصہ لی سکتی ہیں ۔
https://twitter.com/OfficialDMRC/status/1207514065012027392
وہیں دہلی میٹرو ریل کو آپریشن ( ڈی ایم آر سی ) نے ٹویٹ کیا کہ،' لال قلعہ، جامع مسجد ، چاندنی چوک اور یونیورسٹی کے داخلے اور خارجی دروازے بند کئے گئے ہیں ۔ ان سٹیشنوں پر ٹرین نہیں رکے گی ۔ اس میں بتایا گیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ، جسولہ وہار ، شاہین باغ اور منیرکا سٹیشنوں کے دروازے بھی بند کئے گئے ہیں ۔ ان سٹیشنوں پر بھی ٹرین نہیں رکے گی ۔
مہاراشٹر
وہیں مہاراشٹر میں کانگرس ، نیشنلسٹ کانگرس پارٹی ( این سی پی ) اور دیگر جماعتوں نے ممبئی میں ایک مورچہ بنایا ہے جو شہریت ترمیمی قانون اور شہریت این آر سی کے خلاف جمعرات کے روز مظاہرہ کرے گا ۔ مورچے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پارٹی جماعتوں نے مل کر 'ہم بھارت کے لوگ ' نام کا ایک مورچہ بنایا ہے جو اگست کرانتی میدان میں احتجاجی مظاہرہ کرے گا ۔
بنگلورو
https://twitter.com/ANI/status/1207507412258672641
سی اے اے اور این آر سی کو لے کر بایاں بازو جماعتوں اور مسلم تنظیموں کا بنگلور و بند کا انعقاد کیا گیا ہے ۔ اس کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی ۔ بنگلورو دیہات سمیت پورے دارالحکومت میں صبح 6 بجے سے اگلے تین دنوں کیلئے دفعہ 144 کو نافذ کردیا گیا ہے ۔