جالندھر ( بلند): شری گورو نانک دیو جی کے 550 ویں یوم پیدائش پر سنگت (عقیدتمندوں) کیلئے پاکستان میں واقع گورو نانک دیو جی کے کرتارپور صاحب گوردوارہ کی زیارت کیلئے بنائے گئے کرتارپور کاریڈور سے سکھوں کی خوشی ساتویں آسمان پر تھی اور سکھ ہندوستان اور پاکستان حکومت کا شکریہ ظاہر کرتے نہیں تھک رہے تھے لیکن کاریڈور کھلنے کے کچھ دنوں کے اندر ہی سکھوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ۔
پاکستان کے اس گوردوارہ کے درشن کرکے لوٹنے والے سکھوں کی مانیں تو انہیں اس سفر کے دوران سکیورٹٰ کے نام پر ہندوستانی سسٹم سے پریشان ہونا پڑ رہا ہے ۔ جہاں پاکستان میں ہندوستان سے جانے سکھوں کو خاص ٹریٹمنٹ دیا جارہا ہے ۔ وہیں ہندوستان والی سائیڈ سے اپنے ہی ملک کی سکیورٹی ایجنسیاں اور فورس والے سکھ عقیدتمند سے غلط سلوک کررہے ہیں ۔ کرتارپور صاحب کی زیارت کرکے لوٹ رہے سکھ بھائیوں نے بتایا کہ شدید سکیورٹی اور چار دیواری سے لیس کاریڈور کے ذریعے کرتارپور صاحب گوردوارہ کی زیارت کیلئے پاسپورٹ ضروری کیا گیا ہے اور سکھوں سے 20 ڈالر فیس بھی وصولی جارہی ہے ۔ جس سے ان میں مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔