نئی دہلی: نائب صدر سی پی رادھا کرشنن نے اتوار کو ’عالمی یومِ مراقبہ‘ کے موقع پر کہا کہ ہندوستان کی روحانی روایات دنیا کی رہنمائی کرتی ہیں تلنگانہ کے کانہا شانتی ونم میں وشو دھیان دیوس(عالمی یومِ مراقبہ) کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر رادھا کرشنن نے ذہنی سکون، جذباتی فلاح و بہبود اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ میں مراقبہ کی ابدی اہمیت پر خصوصی زور دیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر رادھا کرشنن نے کہا کہ مراقبہ ایک عالمگیر مشق ہے جو ثقافتی، جغرافیائی اور مذہبی حدود سے بالاتر ہے۔ انہوں نے اسے ذہنی وضاحت، جذباتی استحکام اور باطنی تبدیلی کا ذریعہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ’وشو دھیان دیوس‘ جدید زندگی میں غور و فکر کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو تسلیم کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے۔
مسٹر رادھا کرشنن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس قرارداد کی مشترکہ سرپرستی میں ہندوستان کے کردار کا بھی ذکر کیا، جس کے تحت 21 دسمبر کو ’وشو دھیان دیوس‘ قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یومِ مراقبہ سے ذہنی صحت اور روحانی ترقی کے فروغ میں مراقبہ کی طاقت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے دنیا بھر میں مراقبہ کے فروغ کے لیے ’داجی‘ کے کردار کی ستائش کی اور کہا کہ مراقبہ، یوگ اور روحانی جستجو کی صدیوں پرانی روایات کے ساتھ ہندوستان آج بھی دنیا کو لازوال علم فراہم کر رہا ہے۔
ہندوستان کی ثقافتی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں مراقبہ کو ہمیشہ ذہن اور روح کا ایک قدیم علم سمجھا گیا ہے، جسے رشی منیوں نے آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے بھگوت گیتا اور تمل کے مشہور گرنتھ ’تیرومنتھرم‘ کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مراقبہ کے ذریعے ذہن پر قابو پانے سے انسان کو باطنی سکون حاصل ہوتا ہے، وہ خود کو بہتر طور پر سمجھ پاتا ہے اور ایک بہتر زندگی گزار سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وکست بھارت 2047‘ کے ہدف کے حصول میں مراقبہ کا اہم کردار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کا مطلب صرف معاشی خوشحالی نہیں بلکہ ذہنی سکون اور روحانی ارتقا بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراقبہ کے ذریعے ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں امن ہو، لوگ مشکلات کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی سے رہیں۔نائب صدر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مراقبہ کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور اس سلسلے میں سبھی لوگوں سے تعاون کی درخواست کی۔